Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد میں ’ذاتی دشمنی‘ پر میاں بیوی قتل، بچہ فیڈر اٹھائے دیکھتا رہا

بچہ ہاتھ میں فیڈر اٹھائے زمین پر پڑی اپنے ماں باپ کی لاشوں کے پاس کھڑا ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان میں سوشل میڈیا پر ایک دل خراش ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے جس میں بچہ ہاتھ میں فیڈر اٹھائے زمین پر پڑے اپنے ماں باپ کی لاشوں کے پاس کھڑا ہے، جنہیں دن دیہاڑے فائرنگ کر کے قتل کر دیا جاتا ہے۔
سنیچر کو اسلام آباد کے علاقے آئی الیون میں میٹرو کیش اینڈ کیری کی پارکنگ کے قریب کھلے میدان میں میاں بیوی کو قتل کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔​
میاں بیوی کو بچے کے سامنے قتل کرنے کا واقعہ تھانہ سبزی منڈی کی حدود میں پیش آیا ہے اور بچے کو رشتہ داروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے محرر حفیظ الرحمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’مقتولین کا تعلق راولپنڈی کے علاقے لوہاراں والی گلی سے تھا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’میاں بیوی پر ان کے اپنے ہی رشتہ داروں نے فائرنگ کر کے قتل کیا ہے۔‘
 اسلام آباد پولیس کے مطابق مقتولین کی شناخت ریحانہ سردار اور ظفر اقبال کے نام سے ہوئی ہے جنہیں ذاتی تنازع پر ان کے رشتہ داروں قتل کیا۔
ملزمان کی شناخت ہو چکی ہے جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

 

ٹوئٹر یوزر ارسلان بلوچ میاں بیوی کو  سرعام قتل کرنے کے واقعے کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ ’نامعلوم افراد نے میاں بیوی کو قتل کر دیا اسلام آباد میں۔ اور بچہ اپنے فیڈر کو پکڑے ہوئے  یہ سوچ رہا ہو گا کہ امی، ابو کو کیا ہو گیا ہے۔
یار کتنی دردناک تصویر ہے یہ۔‘

احمد وڑائچ نے تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اسلام آباد میں میاں بیوی کیش اینڈ کیری سے باہر نکلے، نامعلوم افراد نے فائرنگ کی، دونوں دنیا سے گزر گئے، مصوم بچہ فیڈر پکڑے ماں باپ کی لاشوں کے درمیان کھڑا ہے۔‘

خیال رہے اس سے قبل خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں شوہر نے فائرنگ کر کے اپنی ناراض بیوی کو بازار میں قتل کر دیا۔ مینگورہ شہر کے قریب بنڑ روڈ پر ایک خاتون پر گولی چلائی گئی جو موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ خاتون کے ہمراہ ان کا پانچ سال کا بیٹا بھی تھا جو معجزاتی طور پر گولی سے بچ گیا تھا۔
عمران بھٹی ان واقعات کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ ’ کچھ روز قبل مینگورہ میں ایک بچہ اپنی ماں کی لاش پر بلک رہا تھا۔ آج اسلام اباد میں پھر ایک بچہ ماں اور باپ کی لاشوں کو دیکھ رہا ہے، ریاست ماں جیسی ہے سرداروں اور اشرافیہ کے بچوں کے لیے۔

شیئر: