Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈیرہ بگٹی سے چھ فٹبالر اغوا، تلاش کے لیے آپریشن شروع

لیویز رسالدار کے مطابق اغوا ہونے والے کھلاڑیوں کی عمریں 24 سے 30 سال کے درمیان ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی سے نامعلوم مسلح افراد فٹ بال کے چھ کھلاڑیوں کو اغوا کر کے فرار ہو گئے۔
حکام کے مطابق واقعہ سنیچر کو ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی سے تقریباً 15 کلومیٹر دور کچھی کینال کے قریب لونڈو نالہ کے مقام پر پیش آیا۔
سوئی لیویز کے رسالدار صالح محمد نے اردو نیوز کو ٹیلی فون پر بتایا کہ سوئی سے تعلق رکھنے والے 24 فٹبالر سبی میں ایک فٹبال ٹورنامنٹ کھیلنے کے لیے پک اپ گاڑی میں جا رہے تھے۔
’لونڈو نالہ کے مقام پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے انہیں اسلحہ کے زور پر روکا اور سب کی شناخت معلوم کی۔  شناخت کے بعد ان میں سے چھ فٹبالروں کو اغوا کر کے پہاڑوں کی طرف فرار ہو گئے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اغو اکاروں نے باقی 18 افراد کو چھوڑ دیا جنہوں نے آ کر مقامی انتظامیہ کو اطلاع دی۔
لیویز رسالدار کے مطابق اغوا ہونے والے کھلاڑیوں کی عمریں 24 سے 30 سال کے درمیان ہیں اور تمام سوئی کے مقامی افراد ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مغوی آپس میں رشتہ دار نہیں، سب عام لوگ ہیں، ان میں کسی حکومتی یا خاص شخصیت کے رشتہ دار بھی شامل نہیں۔
لیویز رسالدار نے مزید بتایا کہ اغوا کی کوئی وجہ سامنے نہیں آ سکی ہے۔ لیویز اور ایف سی نے مغویوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
بلوچستان کے نگراں وزیر داخلہ میر محمد زبیر جمالی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کی ہے اور ہدایت کی ہے کہ مغویوں کی بحفاظت بازیابی کے لیے کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔
بلوچستان کے نوجوان وزیر کھیل نوابزادہ جمال رئیسانی نے بھی کھلاڑیوں کے اغوا کے بعد ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی سے رابطہ کیا ہے اور کھلاڑیوں کی جلد بازیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
سرکاری بیان کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ فٹبال کے کھلاڑی وزیراعلیٰ بلوچستان گولڈ کپ کوالیفائر کھیلنے کے لیے سبی جا رہے تھے۔ مغویوں کی بحفاظت بازیابی کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

شیئر: