پشاور میں ورسک روڈ پر دھماکہ، ایف سی کے چھ اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی
18 جولائی کو حیات آباد میں ایف سی کی گاڑی پر خودکش دھماکہ ہوا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ خبیر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ورسک روڈ پر ایک نجی ہسپتال کے قریب دھماکہ ہوا ہے جس میں فرنیٹیئر کور کے چھ اہلکار اور تین شہری زخمی ہو گئے ہیں۔
پیر کو پشاور کی پولیس نے کہا ہے کہ دھماکہ فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی گاڑی کے نزدیک ہوا۔
ایس پی ورسک ڈویژن محمد ارشد خان نے کہا ہے زخمیوں کو قریبی ہستال منتقل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھماکہ آئی ای ڈی لگ رہا ہے تاہم اس کی نوعیت کا اندزہ بی ڈی یو رپورٹ سے ہی واضح ہو گا۔
دوسری جانب پاکستان نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے پشاور ورسک روڈ پر سکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ’شہید سکیورٹی اہلکار کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ زخمی ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں اور عام شہریوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’شرپسندوں کے بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ ملک سے دہشت گردی کی لعنت ختم کر کے ہی دم لیں گے۔‘
18 جولائی کو حیات آباد میں ایف سی کی گاڑی کے قریب خودکش دھماکہ ہوا تھا جس میں آٹھ افراد زخمی ہو گئے تھے۔