Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’طالبان کی تعریف‘ کرنے پر برطانوی رکن پارلیمنٹ کامنز کمیٹی سے مستعفی

ٹوبیاس ایل ووڈ نے دورۂ افغانستان کے بعد کہا تھا کہ ’سکیورٹی بہتر ہوئی ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
برطانوی رکن پارلیمنٹ ٹوبیاس ایل ووڈ نے طالبان کے لیے اپنے تعریفی تبصروں پر شدید ردّعمل سامنے آنے کے بعد کامنز کمیٹی کے سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جولائی میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں قدامت پسند سیاستدان ٹوبیاس ایل ووڈ نے اگست 2021 میں طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان کو ایک ’تبدیل شدہ ملک‘ قرار دیا تھا۔
انہوں نے اپنے افغانستان کے دورے کے بعد کہا تھا کہ ’سکیورٹی بہت بہتر ہوئی ہے، بدعنوانی اور افیون کی تجارت میں کمی آئی ہے۔‘
سابق وزیر دفاع نے خواتین کے حقوق کا تذکرہ بہت کم کیا جو طالبان کے دورِ حکومت میں بالکل ہی کم ہو گئے ہیں۔
ایل ووڈ کے تبصرے کی افغان خواتین، سابق فوجیوں اور کچھ کنزرویٹو ساتھیوں سمیت کراس پارٹی ڈیفنس سلیکٹ کے کئی ارکان نے مذمت کی تھی۔
دی گارڈین اخبار کی خبر کے مطابق انہوں نے بدھ کو اُس وقت استعفیٰ دے دیا جب عدم اعتماد کا ووٹ ہونے کی توقع تھی۔
تحریک عدم اعتماد ان کے چار ساتھی کمیٹی کے اراکین کنزرویٹو مارک فرانکوئس، سابق مسلح افواج کے وزیر، رچرڈ ڈریکس، اور لیبر پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کیون جونز اور ڈیریک ٹوِگ نے پیش کی تھی۔
اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے ٹوبیاس ایل ووڈ نے اعتراف کیا کہ تبصرہ کرتے ہوئے اُن کی بات چیت ناقص تھی۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ انہیں یقین ہے کہ انہیں اب بھی کمیٹی کے ارکان کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے تاہم اس کے چیئرپرسن کے طور پر کام جاری رکھنا تباہ کن ہو گا۔
’مجھے یقین ہے کہ جب دفاع اور سلامتی کی بات آتی ہے تو میری آواز مضبوط ہے۔ میں جو سوچتا ہوں وہی بات کرتا ہوں۔ میں ہمیشہ اسے درست نہیں سمجھتا لہذا جب درست نہیں ہوتا تو میں دستبردار ہو جاتا ہوں۔‘

سابق وزیر دفاع نے خواتین کے حقوق کا تذکرہ بہت کم کیا جو طالبان کے دورِ حکومت میں بالکل ہی کم ہو گئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

ٹوبیاس ایل ووڈ نے جولائی میں ویڈیو کو حذف کر کے اور معافی نامہ جاری کرکے اس تنازع کو ختم کرنے کی کوشش کی تھی اور کہا تھا کہ ’میرے دورے کی عکاسی زیادہ بہتر الفاظ میں ہو سکتی تھی اور اسے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔‘
تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والوں میں سے ایک رکن مارک فرانکوئس نے جولائی میں کامنز کمیٹی کو بتایا تھا کہ وہ افغانستان میں طالبان کی حکمرانی کی تعریف کرنے والی ایک ویڈیو سے ’بالکل دنگ‘ رہ گئے۔
’انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ اب بھی نیٹو افواج کا ساتھ دینے والے افغان شہریوں کی شناخت اور انہیں مارنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس حقیقت کا بھی ذکر نہیں کیا کہ وہ لڑکیوں کے سکول جانے کو پسند نہیں کرتے۔‘
کمیٹی میں ٹوبیاس ایل ووڈ کے متبادل کا انتخاب تمام اراکین پارلیمنٹ کی خفیہ رائے شماری میں کیا جائے گا۔

شیئر: