نئی حج پالیسی کا اعلان آئندہ ماہ اکتوبر میں کیا جائے گا: انیق احمد
نئی حج پالیسی کا اعلان آئندہ ماہ اکتوبر میں کیا جائے گا: انیق احمد
اتوار 24 ستمبر 2023 19:30
خالد خورشید -اردو نیوز، جدہ
حج 2024 میں پاکستانی عازمین کےلیے سہولتوں میں مزید اضافہ ہوگا (فوٹو: اردونیوز)
پاکستان کے نگراں وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ نئی حج پالیسی کا اعلان آئندہ ماہ اکتوبر میں کیا جائے گا۔ ’پالیسی منظوری کے لیے نگراں کابینہ کو بھیج دی گئی ہے۔‘
سعودی عرب کے پانچ روزہ دورے کے بعد وطن واپسی سے قبل اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر نے دورے کو کامیاب قرار دیا اور کہا کہ’ سعودی حکام نے یقین دلایا کہ حج 2024 میں پاکستانی عازمین کےلیے سہولتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سعودی وزیر حج و عمرہ سے ملاقات کا بڑا مقصد حج انتظامات کو حتمی شکل دینا تھا۔ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط ہوئے ہیں، خود سعودی حکام کا کہنا تھا پاکستان کے لیے ان کی محبت لازوال ہے۔‘
ایک سوال پر کہا ’آئندہ حج پچھلے سال سے اگر سستا نہیں ہوگا تو اس سے مہنگا بھی نہیں ہوگا۔ یہ حقیقت ہے ڈالر مہنگا ہونے سے اخراجات بڑھ رہے ہیں۔‘
’حج میں زیادہ اخراجات، فضائی کرائے، ٹرانسپورٹ، رہائش اور کیٹرنگ پر ہوتے ہیں تاہم رہائشی بلڈنگز اور کیٹرنگ کے ریٹ دیگر ممالک کے مقابلے میں اب بھی کم ہیں۔‘
نگران وزیر کے بقول ’فضائی کرائے میں کمی کے لیے نجی ایئرلائنز سے بھی پیشکشیں طلب کی ہیں۔ نئی ایئرلائنز کے آنے سے مسابقت کی فضا بنے گی اور کرائے کم ہوسکتے ہیں۔ فی الحال بحری راستے سے عازمین کو بھیجنے پر غور نہیں کیا جارہا۔‘
انہو ں نے کہا کہ ’حج انتظامات میں شفافیت لانے کے لیے رہائش، ٹرانسپورٹ اور کیٹرنگ کے تمام کنٹریکٹ اوپن بڈز کے ذریعے دینے کی پالیسی ہے۔‘
’سعودی حکام سے پاکستان کے لیے ارلی فلائٹس شیڈول فراہم کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ تین ماہ قبل انتظامات مکمل کیے جاسکیں۔‘
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا ’نئی حج پالیسی کے تحت درخواستیں جلد طلب کی جائیں گی۔ سرکاری سطح پر کم دورانیے کا حج پیکیج بھی متعارف کرایا جا رہا ہے۔ سرکاری کوٹے پرعازمین 40 دن کے لیے آتے ہیں۔ کم دورانیے میں کم از کم 20 سے 22 دن کا پیکیج متعارف کرایا جائے گا۔‘
’لانگ ٹرم حج پالیسی بھی زیرغور ہے جس میں آئندہ برسوں کےلیے عازمین کو اقساط میں رقم جمع کرانے کی سہولت دی جائے گی‘۔
یاد رہے کہ سعودی حکومت حج 2024 کےلیے پہلے ہی پاکستان کےلیے ایک لاکھ 79 ہزار 210 حجاج کا کوٹہ مختص کرچکی ہے۔
انیق احمد نے بتایا کہ ’آئندہ حج میں تمام پاکستانی خواتین کے لیے ایک رنگ کا سکارف بنوارہے ہیں اور یہ لازمی ہوگا تاکہ خواتین کو منظم کرنے میں سہولت مل سکے۔‘
’پاکستانی حجاج کے سامان کی گمشدگی بھی ایک مسئلہ رہا ہے۔ وزارت مذہبی امور تمام عازمین حج کو ایک رنگ کا سوٹ کیس فراہم کرے گی جس میں کیو آر کوڈ ہوگا۔ یہ سوٹ کیس تمام عازمین کو سعودی عرب میں ان کی رہائش پر ملے گا۔ کیو آر کوڈ میں تمام معلومات درج ہوں گی۔‘
اس کےعلاوہ مدینہ منورہ میں حجاج کے قیام کا دورانیہ کم کرنے پرغور کیا جا رہا ہے۔ مدینہ میں رہائش کے حوالے سے شکایات ہیں جبکہ مکہ میں رہائش کے حوالے سے قدرے کم مسائل ہیں۔ عازمین کو اختیار دیا جائے گا کہ وہ مدینہ میں آٹھ دن کے بجائے چار دن قیام کرسکتے ہیں۔
اسی طرح عازمین حج کی تربیت پر توجہ ہے۔ خدام الحجاج کے حوالے سے بھی پالیسی میں تبدیلی لائے جائے گی۔ اس میں خواتین کی تعداد بڑھانے کی تجویز ہے۔
انہو ں نے کہا ’آئندہ سال کراچی سے روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ کا آغاز ہو رہا ہے، سعودی حکام لاہور کو شامل کرنے پرغور کررہے ہیں۔ روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ کو بتدریج کوئٹہ، پشاور اور دیگر شہروں تک بڑھایا جائے گا۔‘
انیق احمد نے مزید کہا کہ ’آئندہ بھی سپانسپرشپ سکیم کے تحت درخواست دینے والوں کو بغیر قرعہ اندازی حج کےلیے بھیجا جائے گا۔‘
ایک سوال پرانہوں نے کہا ’مجھے اس سے پہلے بھی وزارت کی پیشکش ہوئی لیکن بوجوہ اسے قبول نہیں کیا۔ اس مرتبہ جب پیشکش ہوئی تو ابتدا میں ملکی حالات دیکھتے ہوئے ہچکچاہٹ تھی لیکن مشورہ کیا تو میرے ’مرشد‘ نے اجازت دی جس پر نگراں کابینہ میں شامل ہوا۔‘
ان کا کہنا تھا ’صحافت اور وزارت میں بنیادی فرق یہ ہے کہ پہلے ہم ٹیبل کے اس طرف تھے اب دوسری طرف آگئے ہیں۔ پہلے ہمارے پاس اچھی تجاویز تھی۔ میں اپنی بات تو کررہا تھا لیکن قوت نافذہ نہیں تھی جو اب ہے۔ اب یہ ہمارا امتحان ہے کہ اس پر پورا اترتے ہیں یا نہیں۔‘
یاد رہے کہ نگراں وفاقی وزیر مذہبی امور حج انتظامات کے سلسلے میں پانچ روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچے تھے۔
عمرے کے ادائیگی اور روضہ رسول پر حاضری کے علاوہ ریاض میں سعودی وزیر حج وعمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ اور رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل سمیت دیگر سعودی حکام سے ملاقاتیں کیں۔