Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حائل میں مزید آثار قدیمہ کی دریافت 

عہد رفتہ میں استعمال ہونے والے چولہے اوردیگر اشیا دریافت ہوئی ہیں۔ (فوٹو، ایس پی اے)
سعودی محکمہ آثار قدیمہ نے جرمن انسٹی ٹیوٹ میکس بلینک کے تعاون سے حائل کے علاقے ’جبل عراف‘ میں ایسے آثار دریافت کیے ہیں جن سے عہد رفتہ کے فن اور معیشت کی سرگرمیوں کا پتہ چل رہا ہے۔ 
 سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق جبل عراف سعودی عرب کے صحرا النفود کے جنوب اور حائل شہر کے شمالی نخلستان جبہ میں واقع ہے۔ یہ وہاں موجود جھیل کے دائرے میں آتا ہے۔ اس کا تعلق جدید حجری دور سے ہے۔ 
سعودی محکمہ آثار قدیمہ اور جرمن انسٹی ٹیوٹ میکس بلینک گرین جزیرہ عرب کے ایک پروجیکٹ پر مل کر کام کر رہے ہیں۔
 یہ مقام حائل ریجن میں جبل عراف کے قریب واقع ہے۔ اس کا تعارف پلاس ون میگزین میں شائع کیا جا چکا ہے۔
 ٹیم میں سعودی عرب، آسٹریلیا، برطانیہ، اٹلی اور امریکہ  کے سکالرز اور ماہرین شامل ہیں۔
ٹیم کے افراد ماقبل از تاریخ کے متعدد مقامات سے ملنے والی تاریخی اشیا کا سائنسی بنیادوں پر جائزہ لے رہے ہیں۔ 
جبل عراف حائل شہر کے شمالی نخلستان جبہ کی ایک جھیل کے دائرے میں آتا ہے۔

جبل عراف مملکت کے صحرا النفود کے جنوب اور حائل  کے شمال  میں  واقع ہے (فوٹو، ایس پی اے)

تاریخی کھدائیوں سے متعدد اہم اشیا سامنے آئی ہیں۔ ان میں چولہے اور انہیں ڈھکنے کے لیے استعمال ہونے والے چھوٹے پتھر قابل ذکر ہیں۔ 
حجری دور کے لوگ نباتات کی زراعت، تیاری اور ہڈیوں کو کوٹنے میں یہ پتھر استعمال کیا کرتے تھے۔ 

شیئر: