Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، پائیدار امن کے لیے عالمی برادری مداخلت کرے: پاکستان

پاکستان کے وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ فوٹو: ٹوئٹر وزارت خارجہ
پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جلانی نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور معصوم جانوں کے ضیاع پر گہری تشویس کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری بیان میں نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور اسرائیلی مقبوضہ افواج کی جانب سے تشدد اور جبر کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک قابل عمل اور خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آنا چاہیے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ  تنازعے کو ختم کرنے، شہریوں کی حفاظت اور مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے عالمی برادری کو مداخلت کرنے کی ضرورت ہے۔
 سنیچر کو حماس کے عسکریت پسندوں نے اسرائیلی آبادیوں پر اچانک حملہ کر دیا تھا جس کے بعد اسرائیل نے غزہ کی شہری آبادی پر بمباری کر کے متعدد عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔
اسرائیلی افواج حماس کے عسکریت پسندوں کو پیچھے دھکیلنے کے لیے دوسرے روز بھی جنگ لڑ رہی ہیں۔
اس دوران اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ اُن کا ملک حالتِ جنگ میں ہے۔
اسرائیل کی نیشنل سکیورٹی کے سابق سربراہ جنرل گیورا ایلاند نے صحافیوں کو ایک بریفنگ میں بتایا کہ ’اس وقت جو ہو رہا ہے ایسا ہی 1973 میں بھی ہوا تھا۔ اسرائیل ایک زبردست منصوبہ بندی سے کیے گئے حملے پر ششدر رہ گیا تھا۔‘
مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی حکومت کے سابق ڈپٹی نیشنل انٹیلیجنس افسر جوناتھن پینیکوف نے کہا کہ ’انٹیلیجنس کی ناکامی ہے، یہ اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔‘
دو روز سے جاری لڑائی میں اب تک 250 سے زائد اسرائیلی ہلاک اور ڈیڑھ ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ یہ کسی بھی جنگ کے دوران ایک دن میں اسرائیلیوں کے مارے جانے یا زخمی ہونے کی سب سے بڑے تعداد ہے۔

شیئر: