پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جلانی نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور معصوم جانوں کے ضیاع پر گہری تشویس کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری بیان میں نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور اسرائیلی مقبوضہ افواج کی جانب سے تشدد اور جبر کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک قابل عمل اور خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
-
حماس کے اسرائیل پر اچانک حملوں کے بعد نیتن یاہُو کا ’اعلانِ جنگ‘Node ID: 801646
-
اسرائیلی سکیورٹی فورسز اور حماس میں دوسرے روز بھی لڑائی جاریNode ID: 801846
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ تنازعے کو ختم کرنے، شہریوں کی حفاظت اور مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے عالمی برادری کو مداخلت کرنے کی ضرورت ہے۔
سنیچر کو حماس کے عسکریت پسندوں نے اسرائیلی آبادیوں پر اچانک حملہ کر دیا تھا جس کے بعد اسرائیل نے غزہ کی شہری آبادی پر بمباری کر کے متعدد عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔
اسرائیلی افواج حماس کے عسکریت پسندوں کو پیچھے دھکیلنے کے لیے دوسرے روز بھی جنگ لڑ رہی ہیں۔
اس دوران اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ اُن کا ملک حالتِ جنگ میں ہے۔
اسرائیل کی نیشنل سکیورٹی کے سابق سربراہ جنرل گیورا ایلاند نے صحافیوں کو ایک بریفنگ میں بتایا کہ ’اس وقت جو ہو رہا ہے ایسا ہی 1973 میں بھی ہوا تھا۔ اسرائیل ایک زبردست منصوبہ بندی سے کیے گئے حملے پر ششدر رہ گیا تھا۔‘
Pakistan is deeply concerned by the escalating hostility in the Middle East and the loss of innocent lives. We stand in solidarity with Palestinians and call for an immediate end to the violence and oppression by Israeli occupation forces. A viable and sovereign State
— Jalil Abbas Jilani (@JalilJilani) October 8, 2023