برطانیہ میں فلسطین کے سفیر حسام زملط نے کہا ہے کہ حماس کے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت ’متوقع‘ تھی۔
عرب نیوز کے مطابق حماس کی جانب سے کیے گئے حملوں میں کم از کم 600 اسرائیلیوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے، ہزاروں زخمی اور درجنوں کو عسکریت پسند گروپ کے ہاتھوں یرغمال بنایا گیا ہے۔
حسام زملط ، جو اگلے ہفتے برطانوی اپوزیشن لیبر پارٹی کے زیر اہتمام ’فرینڈز آف فلسطین‘ تقریب میں خطاب کرنے والے ہیں، نے کہا کہ ’یہ ہلاکتیں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی کارروائیوں کا نتیجہ ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
اسرائیلی سکیورٹی فورسز اور حماس میں دوسرے روز بھی لڑائی جاریNode ID: 801846
انہوں نے سنیچر کو امریکی نیوز چینل کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ’شہری جانوں کا نقصان ہر طرف سے افسوسناک ہے، اور جو کچھ ہو رہا ہے وہ انتہائی تشویشناک اور انتہائی افسوسناک ہے۔‘
’ہم جانوں کے نقصان بات کر رہے ہیں، ، آپ نے 70 اسرائیلی اموات کو تو گن لیا ہے، لیکن اب تک 200 سے زیادہ فلسطینیوں کی بھی موت ہو چکی ہے، 16 سو سے زیادہ رہائشی کمپاؤنڈز کا صفایا کیا جا رہا ہے۔ یہ اسرائیل کا ایک جنگی جرم ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اور اس سے زیادہ المناک یا اتنی ہی افسوسناک بات کئی برسوں سے دنیا اور بین الاقوامی برادری کا اندھا اور بہرا پن ہے، ہم خبردار کر رہے تھے کہ یہ ہو سکتا ہے۔ اسرائیل جانتا تھا کہ یہ ہو سکتا ہے، یہ اسی کا ایک نتیجہ ہے۔‘
حسام زملط نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ فلسطین میں ’نسل پرستی‘ کی نگرانی کر رہا ہے۔
انہوں نے اسرائیل کے ان دعوؤں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ اس کی جوابی کارروائی فلسطینی شہریوں کو حماس سے تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’فضول‘ اور ’اسرائیلی جھوٹ‘ ہے۔
Such language from the U.K. government and other international actors will only escalate the situation. Statements about “Israel’s right to self defence” will only be interpreted by the most fanatical Israeli government as a green light to commit further massacres againt the… pic.twitter.com/aMK2AYMFIp
— Husam Zomlot (@hzomlot) October 7, 2023