Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی وزیراعظم کا اپوزیشن رہنما بینی گینٹز کے ساتھ ’ہنگامی حکومت‘ کا اعلان

تین رکنی ’جنگی کابینہ‘ میں نیتن یاہو، گینٹز اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ شامل ہوں گے (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے بدھ کو حزب اختلاف کی جماعت کے رہنما بینی گینٹز کے ساتھ غزہ کے عسکریت پسندوں کے ساتھ جنگ ​​کے دوران ’ہنگامی حکومت‘ کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آج ہونے والی ملاقات کے بعد، دونوں نے ہنگامی حکومت اور جنگی کابینہ کے قیام پر اتفاق کیا۔‘
تین رکنی ’جنگی کابینہ‘ میں نیتن یاہو، گینٹز اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ شامل ہوں گے۔
بیان کے مطابق، گاڈی آئزن کوٹ، جو گینٹز کی پارٹی کے سابق آرمی چیف بھی ہیں، اور سٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر مبصر کے طور پر کام کریں گے۔
حزب اختلاف کے رہنما یائر لیپڈ اپنے سابق اتحادی گینٹز کے ساتھ شامل نہیں ہوئے ہیں، لیکن بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگی کابینہ میں ان کے لیے ایک نشست ’مخصوص‘ ہوگی۔
نیتن یاہو کے انتہائی دائیں بازو اور الٹرا آرتھوڈوکس یہودی اتحادی حکومت میں رہیں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے عدالتی اصلاحات کو منجمد کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس نے بڑے پیمانے پر سڑکوں پر مظاہروں کو جنم دیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جنگ کے دوران، کسی بھی بل یا حکومت کی طرف سے سپانسر شدہ تحریکوں کو آگے نہیں بڑھایا جائے گا جس کا جنگ سے کوئی تعلق نہ ہو۔‘
گینٹز نے آخری بار نیتن یاہو انتظامیہ میں 2020-2021 میں ایک معاہدے کے تحت خدمات انجام دیں جس کے تحت انہیں حکومت کی مدت کے دوسرے نصف حصے کے لیے قیادت سنبھالنی تھی، لیکن ان کے وزیراعظم بننے سے پہلے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کر دیا گیا تھا۔

شیئر: