کیا نواز شریف چارٹرڈ طیارے میں صحافیوں کے ساتھ پاکستان آئیں گے؟
جمعرات 12 اکتوبر 2023 13:25
رائے شاہنواز -اردو نیوز، لاہور
نواز شریف کی واپسی کے شیڈیول کے مطابق وہ 18 اکتوبر کو دبئی پہنچیں گے (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی لندن سے پاکستان واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ گذشتہ روز وہ برطانیہ سے روانہ ہوئے اور سعودی عرب پہنچے۔ ان کی واپسی کے شیڈیول کے مطابق وہ 18 اکتوبر کو دبئی پہنچیں گے اور اس کے بعد 21 اکتوبر کو وہ پاکستان میں لاہور ائیرپورٹ پر اتریں گے۔
پاکستان کے مقامی میڈیا پر چلنے والی خبروں کے مطابق میاں نواز شریف کے ساتھ بڑی تعداد میں صحافی بھی پاکستان آئیں گے۔ کچھ صحافی لندن سے تو کچھ پاکستان سے دبئی جائیں گے اور پھر ایک چارٹر طیارے میں نواز شریف ان صحافیوں کے ہمراہ پاکستان آئیں گے۔
اردو نیوز سے برطانیہ میں مقیم صحافی اظہر جاوید سے جب رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’میں پاکستان جا رہا ہوں اور مجھے بتایا گیا ہے کہ میاں صاحب 18 اکتوبر کو سعودیہ سے دبئی پہنچیں گے۔ اسی لحاظ سے میں نے بھی اپنا دبئی کا ٹکٹ 18تاریخ کا ہی بک کروا رکھا ہے۔ یہاں سے میری معلومات کے مطابق سات سے آٹھ صحافی لندن سے دبئی پہنچیں گے جو میاں نواز شریف کے ساتھ لاہور جائیں گے۔‘
خیال رہے کہ اظہر جاوید کا شمار ان صحافیوں میں ہوتا ہے جو ہر اس تاریخی موقع پر نواز شریف کے ساتھ وطن واپس آئے جب کبھی انکے ساتھ کوئی بڑا واقعہ رونما ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ ’جب 2007 میں مشرف دور میں نواز شریف لاہور ائیرپورٹ پر اترے اور کئی گھنٹے ائیرپورٹ پر رکنے کے بعد جب ان کو جہاز سے باہر نکلنے کی اجازت نہ ملی، اور جہاز سعودی عرب روانہ ہوا تو میں اس وقت بھی ان کے ساتھ تھا۔ اور 2018 میں جب وہ اپنی صاحبزادی کے ہمراہ لاہور پہنچے اور انہیں جہاز کے اندر سے گرفتار کر لیا گیا میں اس وقت بھی ساتھ تھا۔‘
انہوں نے بتایا کہ 2018 میں کافی صحافی اور اینکر پرسن اس جہاز میں نواز شریف کے ساتھ آئے تھے۔
اطلاعات کے مطابق اس مرتبہ مسلم لیگ ن دبئی سے لاہور کے لیے ایک چارٹر طیارہ بک کروا رہی ہے جس میں پاکستان سے آئے ہوئے صحافی اور لندن سے آئے ہوئے صحافی نواز شریف کے ساتھ ایک ہی فلائٹ میں لاہور لینڈ کریں گے۔
اظہر جاوید نے بتایا کہ ’ہمیں کہا گیا ہے کہ اگر دبئی سے لاہور والی فلائٹ پر میاں صاحب کے ساتھ جانا ہے تو پھر اپنی سیٹ کا کرایہ ادا کرنا ہوگا۔ ابھی کرایہ ادا کرنے کے لیے نہ تو اکاؤنٹ کی تفصیلات دی گئی ہیں اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ چارٹرڈ فلائٹ کی سیٹ کتنی مہنگی ہو گی۔‘
پاکستان سے دبئی پہنچنے والے صحافیوں میں اے آر وائے نیوز کے اینکر حسن خاور بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’میرے ادارے نے رپورٹنگ کی غرض سے مجھے دبئی جانے کا کہا۔ پہلے میرا ارادہ لندن جانے کا تھا، لیکن ابھی میں صرف دبئی جاوں گا۔ میں نے ن لیگی انتظامیہ کو اپنا پاسپورٹ جمع کروا دیا ہے۔ تاہم ابھی مجھے یہ نہیں بتایا گیا کہ مجھے اپنی سیٹ کا کرایہ بھی ادا کرنا ہو گا۔‘
نواز شریف کی واپسی پر ان کے ساتھ کتنے صحافی آ رہے ہیں اس سوال کا جواب ابھی معلوم نہیں ہے۔ مریم نواز کے پولیٹیکل سیکریٹری ذیشان ملک بھی کہتے ہیں کہ وہ لاعلم ہیں۔ تاہم اظہرجاوید کا کہنا ہے کہ اگر پچھلے واقعات کو سامنے رکھا جائے تو صحافیوں کی تعداد 15 کے قریب رہی ہے۔