Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں نجی سکول کو عمارت خالی کرنے کا عدالتی حکم 

سکول خالی کرنے سے متعلق عدالتی فائل متعلقہ ادارے کو بھیج دی گئی (فوٹو: عکاظ)
سعودی عرب میں اپیل کورٹ نے جدہ کی جنرل کورٹ کے حکم کی توثیق کرتے ہوئے ایک نجی سکول کو خالی کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
اس کے خلاف کسی عدالت سے رجوع نہیں کیا جاسکتا۔ سکول خالی کرنے سے متعلق عدالتی فائل متعلقہ ادارے کو بھیج دی گئی۔ 
عکاظ اخبار کے مطابق ایک سرمایہ کارکے وارثوں نے  جنرل کورٹ سے رجوع کرکے نجی سکول کے ساتھ کرایے کا معاہدہ ختم کرنے کی درخواست کی تھی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ نجی سکول نے کووڈ  19 کے آغاز سے سال رواں تک طے شدہ کرایہ ادا کرنے کے لیے ٹال مٹول سے کام لیا۔ 
 کرایے کے معاہدے کی دفعات کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونے پر معاہدہ ختم کرکے سکول کی عمارت خالی کرائی جائے اور کرایے کی باقی ماندہ رقم جو چھ  لاکھ ریال ہے دلوائی جائے۔ 
 کرایے کی ادائیگی میں تاخیر کے  حوالے سے سکول کا کہنا تھا ’کورونا وبا کے دور میں سکول بند تھا ۔ اس سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا جاسکا۔ کرایہ کم کرانے کی درخواست کررہے تھے‘۔ 
کرایے میں تاخیر کی حوالے سے موقف اختیار کیا کہ اکاؤنٹ معلوم نہیں تھے۔ اس لیےکرایے کی رقم منتقل نہیں کی جاسکی۔ 
سکول کے مالک کے وارثوں نے دعوی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ’ وبا کے دوران کرایہ 30 فیصد کم کردیا گیا تھا‘۔ 
عدالت نے فریقین کے دلائل اور شواہد سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے کہا ’سکول کی عمارت خالی کرکے مالکان کے حوالے کی جائے‘۔ 
عدالت نے فیصلے کے خلاف اپیل کے لیے 30 دن کی مہلت دی تھی تاہم مہلت کے  دوران اپیل نہیں کی گئی جب معاملہ اپیل کورٹ میں لے جایا گیا تو اپیل یہ کہہ کر مسترد کردی گئی کہ اپیل کا وقت ختم ہوچکا ہے۔  

شیئر: