Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کے ہسپتال پر اسرائیل کا حملہ، سعودی عرب اور اقوامِ عالم کی مذمت

سعودی عرب نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملہ تمام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
سعودی عرب نے غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں تقریباً 500 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ’سعودی عرب واضح طور پر اس وحشیانہ حملے کو مسترد کرتا ہے، جو تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں بشمول بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔‘
وزارت نے بین الاقوامی سطح پر متعدد اپیلوں کے باوجود شہریوں کے خلاف مسلسل حملے جاری رکھنے کی بھی مذمت کی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’یہ خطرناک پیش رفت بین الاقوامی برادری پر زور دیتی ہے کہ وہ اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات میں دوہرے معیارات اور بین الاقوامی انسانی قانون کے اطلاق میں امتیازی طرزِ عمل کو ترک کرے۔‘
وزارت نے کہا کہ ’نہتے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ اور مضبوط موقف کی ضرورت ہے۔‘
سعودی عرب نے غزہ میں پھنسے شہریوں تک خوراک اور ادویات کی فراہمی کے لیے فوری طور پر محفوظ راہداریاں کھولنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ وہ اسرائیلی افواج کو تمام بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کا مکمل ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔
اقوام عالم کی اسرائیلی فضائی حملے کی مذمت
فرانسیسی صدر ایمانول میکخواں نے منگل کو غزہ کے ہسپتال پر حملے کے بعد انسانی امداد کے لیے راہداری کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوئی توجیہہ قابلِ قبول نہیں۔‘
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’ہسپتال کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں۔ شہریوں کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں۔ فرانس نے غزہ میں ہسپتال پر حملے کی مذمت کرتا ہے جس میں بہت سے فلسطینی متاثر ہوئے۔ ہمیں اُن کا دُکھ ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ غزہ کے لیے انسانی امداد پہنچانے کا راستہ کسی تاخیر کے بغیر کھولنا چاہیے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ غزہ کے ہسپتال پر تباہ کن حملے نے اُن کو ’دہشت زدہ‘ کر دیا ہے۔
انہوں نے ایکس پر لکھا ’میرا دل متاترہ افراد کے خاندانوں کے ساتھ ہے۔ عالمی قانون کے تحت جنگ میں ہسپتال اور طبی امداد فراہم کرنے والوں کو تحفظ حاصل ہے۔‘

غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کے دفتر خارجہ نے جاری بیان میں کہا ہے ’کہ ایسے ہسپتال پر حملہ کرنا جہاں شہریوں نے پناہ لے رکھی ہو ایک غیرانسانی فعل ہے جس کا دفاع نہیں کیا جا سکتا۔
شہریوں پر حملے عالمی قوانین کی بدترین خلاف ورزی ہیں جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔‘
یورپی یونین کے چیف چارلس مائیکل نے غزہ میں ہسپتال پر حملے کے بعد کہا کہ شہری املاک کو نشانہ بنانا عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
یورپین رہنماؤں کی ویڈیو کانفرنس  کے بعد انہوں نے کہا کہ ’ہمیں یہ خبر اُس وقت ملی جب ہم ورچوول اجلاس کے لیے اکھٹے تھے۔ اس کی بظاہر تصدیق ہوئی ہے اور شہری عمارتوں پر حملہ عالمی قانون کے مطابق نہیں۔‘
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے غزہ میں ہسپتال پر اسرائیلی حملے کو ’دہشت ناک اور ناقابلِ قبول‘ قرار دیا ہے۔
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’میں شدید الفاظ میں غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتا ہوں اور اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتا ہوں۔‘
فلسطین میں صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملے میں ہسپتال کو نشانہ بنایا گیا جبکہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی عسکریت پسند گروپ پر اس کا الزام عائد کیا ہے۔
قطر کی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ ’اسرائیلی حملوں کا غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں، سکولوں اور آبادی کے دیگر مراکز تک پھیل جانا خطرناک ہے۔‘

اسرائیل نے غزہ کے 11 لاکھ شہریوں کو علاقہ خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

اردن کے فرمانروا عبداللہ ثانی نے غزہ کے ہسپتال پر اسرائیل کی بمباری کو ’ قتل عام‘ اور ’جنگی جرم‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر کوئی بھی خاموش نہیں رہ سکتا۔
ترکی کی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ ’ہمیں اس بات پر شدید غم وغصہ ہے کہ آج غزہ میں ایک ہسپتال کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں سینکڑوں فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور بہت سے زخمی ہوئے۔ ہم ان وحشیانہ حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔‘

شیئر: