Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کی صورتحال پر او آئی سی کا اجلاس آج، پاکستانی وزیر خارجہ جدہ پہنچ گئے

او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ نے ہنگامی اجلاس کی تیاریاں مکمل کرلیں (فوٹو: او آئی سی پاکستان مشن)
 سعودی عرب کی درخواست پر غزہ کی صورتحال پر او آئی سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا غیر معمولی ہنگامی اجلاس بدھ 18 اکتوبرکو جدہ میں اوآئی سی سکریٹریٹ میں ہو رہا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) جنرل سیکریٹریٹ نے ہنگامی اجلاس کی تیاریاں مکمل کرلیں۔ 
پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اجلاس میں شرکت کےلیے منگل کو جدہ پہنچ گئے۔
سعودی عرب میں پاکستانی سفیر احمد فاروق اور اوآئی سی میں پاکستان کے مستقل مشن میں پاکستان کے سفیر فواد شیر نے ان کا خیرمقدم کیا۔
نگراں وزیر خارجہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کا مضبوط موقف اور عزم کا اعادہ کریں گے۔
سعودی عرب نے اجلاس او آئی سی کے موجودہ سیشن کے سربراہ اور او آئی سی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت طلب کیا ہے۔
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین طہ نے کہا ہے ’مسلم وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس ایسے وقت میں ہورہا ہے جب فلسطینی عوام نازک دور سے گزر رہے ہیں‘۔ 
حسین طہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ’او آئی سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا کھلا ہنگامی اجلاس مشترکہ اور مضبوط موقف طے کرنے میں کامیاب رہے گا۔ 
 سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ’مسئلہ فلسطین ایجنڈے کا اولین مسئلہ ہے اور تمام رکن ممالک ہمیشہ اس کے حامی رہے ہیں اور ہیں‘۔ 
او آئی سی ایگزیکٹیو کمیٹی کے ارکان جس میں پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ، گیمبیا، موریطانیہ اور کیمرون شامل ہیں تنظیم کے دیگر رکن ممالک بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے منگل کو جاری بیان کے مطابق نگراں وزیر خارجہ نے او آئی سی کے غیر معمولی سیشن کے حوالے سے مصر، ایران، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔
 مشاورت کے دوران غزہ میں اسرائیلی بمباری اور محاصرے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال پر پاکستان کی گہری تشویش کا اظہارکیا گیا۔
او آئی سی اجلاس کے حوالے سے نگراں وزیر خارجہ نے جنگ بندی اور راہداریوں کے ذریعے انسانی امداد کی فراہمی کے اجتماعی مطالبے کے لیے پاکستان کی ترجیح پر زور دیا ہے تاکہ خوراک، میڈیسن، پانی اور دیگر ضروری سامان غزہ کے لوگوں تک بغیر کسی تاخیر کے پہنچ سکے۔
بیان میں مزید کہا گیا ’ بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور دیرپا حل کی طرف بھی توجہ مرکوز کی جائے‘۔
قبل ازیں او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مشتن سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ’ جلیل عباس جیلانی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت اور مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے موقف کا اعادہ کریں گے جو 1967 سے قبل کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی وکالت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس ہوگا‘۔

شیئر: