Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کریں گے

اجلاس میں غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا (فوٹو :عرب نیوز)
 پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی بدھ 18 اکتوبر کو جدہ میں او آئی سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے ایک غیر معمولی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
نگراں وزیر خارجہ او آئی سی کے دیگر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ بحران سے نمٹنے کےلیے مشترکہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں گے۔
جدہ میں او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مشتن سے جاری بیان میں کہا گیا کہ’ جلیل عباس جیلانی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت اور مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے موقف کا اعادہ کریں گے جو 1967 سے قبل کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی وکالت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس ہوگا‘۔
یاد رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی ) کی ایگزیکٹیو کمیٹی غیر معمولی اجلاس میں غزہ کی صورتحال کا جائزہ لے گی۔
سعودی عرب نے اجلاس اوآئی سی کے موجودہ سیشن کے سربراہ  اور او آئی سی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سےغزہ اور گرد ونواح میں فوجی کشیدگی، شہریوں اور علاقائی سلامتی واستحکام کو لاحق خطرات پر تبادلہ خیال کےلیے ’اوپن اینڈڈ‘ وزارتی اجلاس طلب کیا ہے۔ 
او آئی سی ایگزیکٹیو کمیٹی کے ارکان جس میں پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ، گیمبیا، موریطانیہ اور کیمرون شامل ہیں تنظیم کے دیگر رکن ممالک بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
علاوہ ازیں اسلام آباد میں اتوار کو میڈیا کو بریفنگ میں جلیل عباس جیلانی نے اسرائیلی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ’ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کیا ہے‘۔
انہوں نے کہا ’حقیقت یہ ہے کہ یہ اسرائیل کی جانب سے معصوم  فلسطینی شہریوں کی نسل کشی ہے‘۔

 محاصرے سے غزہ کے گنجان آباد علاقے میں انسانی بحران مزید بڑھ گیا ہے ( فوٹو: عرب نیوز)

نگراں وزیر خارجہ نے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی میں ایک ہفتے سے جاری محاصرے کی مذمت کی اور کہا کہ’ محاصرے سے گنجان آباد علاقے میں انسانی بحران مزید بڑھ گیا ہے۔ علاقے میں ایندھن، خوراک طبی سامان اور پینے کے پانی کی کمی ہے‘۔
ان کا کہنا تھا’ او آئی سی ایک بہت اہم فورم ہے جہاں غزہ می انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا‘۔
جلیل عباس جیلانی نے یہ بھی کہاغ یقینا او آئی سی اجلاس کے اہم مقاصد ہیں۔ فلسطین کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے ایک مربوط ردعمل تیار کرنا ہے‘۔
انہوں نے بتایا’ پاکستان فلسطینیوں کو انسانی امداد کی فراہمی کےلیے مصری حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔ اسرائیل فی الحال غزہ تک امداد کی فراہمی کی اجازت نہیں دے رہا‘۔
’اس معاملے پر سعودی حکومت سمیت مسلم ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں اور میں جدہ میں دورے کے دوران سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ باہمی ملاقات کا منتظر ہوں‘۔
انہوں نے پاکستان کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ’ وہ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرتے ہوئے بین الاقوامی قوانین کا احترام کرے‘۔

شیئر: