اسرائیلی فوج کا ’اسلامی جہاد‘ پر غزہ کے ہسپتال پر حملے کا الزام
اسرائیلی فوج کا ’اسلامی جہاد‘ پر غزہ کے ہسپتال پر حملے کا الزام
بدھ 18 اکتوبر 2023 11:45
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ہسپتال میں دھماکہ اسلامی جہاد کے غلط راکٹ فائر کرنے کی وجہ سے ہوا (فوٹو: روئٹرز)
اسرائیلی فوج نے غزہ کے ہسپتال پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دھماکہ فلسطینی راکٹ کے غلط فائر ہونے کی وجہ سے ہوا۔
خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے غزہ کے الاہلی ہسپتال پر حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ ایک اور عسکریت پسند تنظیم فلسطینی اسلامی جہاد کی جانب سے غلط فائر کیے گئے راکٹ کا نتیجہ ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہیگری نے کہا کہ ’تحقیقات میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ اسرائیل ڈیفنس فورسز کی جانب سے زمین، سمندر یا فضا سے کوئی راکٹ فائر نہیں ہوا جس نے ہسپتال کو نشانہ بنایا۔‘
انہوں نے کہا کہ الاہلی العربی ہسپتال کے اردگرد عمارتوں کے ڈھانچے کو نقصان پہنچا نہ ہی حملے کی جگہ گڑھا پڑا۔ ثبوت جو ہم آپ سب کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں، اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ غزہ کے ہسپتال میں دھماکہ اسلامی جہاد کے ایک راکٹ کی وجہ سے ہوا جو غلط فائر ہوا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے حماس پر دھماکے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔
’گزشتہ 11 دنوں میں غزہ سے فائر کیے گئے تقریباً 450 راکٹ گر کر پٹی کے اندر جا گرے۔ ہمارے پاس دہشت گردوں کے درمیان بات چیت کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات ہیں جن میں وہ راکٹوں کی غلط فائرنگ کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔‘
اس سے قبل اسلامی جہاد نے اسرائیل کے اس دعوے کی تردید کی تھی کہ الاہلی ہسپتال میں ہونے والے مہلک دھماکے کے پیچھے اس کا ہاتھ تھا۔
عسکریت پسند تنظیم اسلامی جہاد نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ ’اس نے اپنے کیے گئے وحشیانہ قتل عام کی ذمہ داری سے بچنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔‘
اسلامی جہاد نے کہا کہ ’دشمن کی طرف سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ یہ تنظیم عبادت گاہوں یا عوامی سہولیات خاص طور پر ہسپتالوں کو فوجی مراکز کے طور پر استعمال نہیں کرتا۔‘
اسلامی جہاد ایک چھوٹا بنیاد پرست فلسطینی عسکریت پسند گروپ ہے جو اکثر اسرائیل کے خلاف مشترکہ جدوجہد میں حماس کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔