Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کا غزہ میں زمینی کارروائی سے پہلے بمباری کی شدت میں اضافے کا عندیہ

اسرائیل نے غزہ کے ساتھ سرحد پر مزید فوجی تعینات کر دیے ہیں۔ فوٹو: عرب نیوز
اسرائیل نے کہا ہے کہ حماس کے زیر کنٹرول غزہ میں زمینی کارروائی سے پہلے مزید شدت سے بمباری کریں گے جبکہ دوسری جانب اقوام متحدہ نے ’تباہ کن‘ انسانی صورتحال پیدا ہونے کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا ہے کہ بمباری کی شدت میں اضافہ ہوگا تاکہ زمینی کارروائی کے دوران فوجیوں کے لیے خطرے کو کم سے کم کیا جائے۔
ترجمان نے سنیچر کو کہا تھا کہ ’آج سے ہم بمباری میں اضافہ کر رہے ہیں اور خطرے کو کم کر رہے ہیں۔‘
’ہم بمباری میں اضافہ کریں گے لہٰذا غزہ کے شہریوں سے کہتا ہوں کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے جنوب کی طرف منتقل ہو جائیں۔‘
اسرائیل شمالی غزہ کے دس لاکھ سے زائد شہریوں کو جنوب کی جانب نقل مکانی کا کہہ چکا ہے جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی نصف سے زائد آبادی بےگھر ہو چکی ہے۔
شہر کے شمالی حصے میں ابھی بھی ہزاروں کی تعداد میں شہری موجود ہیں جو اپنے گھر چھوڑنے کو تیار نہیں اور یا پھر چھوڑنے کی حالت میں نہیں ہیں۔
غزہ کے ساتھ سرحد پر اسرائیل نے بڑی تعداد میں فوجیوں کو تعینات کرنا شروع کر دیا ہے جبکہ سنیچر کو کمانڈرز نے سرحدی مقامات کا دورہ بھی کیا۔
چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہالوی نے دورے کے دوران ایک انفینٹری بریگیڈ سے خطاب میں کہا کہ ’ہم غزہ میں داخل ہوں گے۔‘
’غزہ گنجان آباد ہے اور وہاں دشمن بہت سی تیاریاں کر رہا ہے لیکن ہم بھی ان کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔‘

غزہ میں امداد کی ترسیل کے لیے سنیچر کو رفح راہداری کھولی گئی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

زمینی کارروائی کے لیے اسرائیلی فوجیوں کو متعدد مسائل درپیش ہیں اور ممکنہ طور پر حماس کی جانب سے بچھائے گئے جال اور سرنگوں کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔
حماس کی جانب سے 200 سے زائد یرغمالیوں کا معاملہ بھی زمینی کارروائی کے اقدام کو مزید پیچیدہ کر سکتا ہے۔
قطر کی ثالثی میں جمعے کی شام کو حماس نے دو امریکی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا۔
قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے جرمن اخبار کو بتایا کہ ’ہم ایسا راستہ اختیار کر رہے ہیں کہ جلد ہی یرغمالی رہا ہو جائیں گے، بالخصوص عام شہری۔‘
انہوں نے کہا ’ہم ایسے معاہدے پر کام کر رہے ہیں جس کے تحت سب سے پہلے شہریوں کو رہا کیا جائے گا۔‘
فریقین کے درمیان مذاکرات اور امریکی دباؤ کے باعث سنیچر کو رفح راہداری کھول دی گئی تھی جس کے ذریعے 20 ٹرک امدادی سامان لے کر غزہ میں داخل ہوئے۔ تاہم بعد میں راہداری بند کر دی گئی جس پر اقوام متحدہ کے حکام نے خبردار کیا کہ غزہ میں شدید انسانی صورتحال کا سامنا ہے جو اب تباہی کی شکل اختیار کر گئی ہے اور ممالک کو مزید اقدامات کرنا چاہیں۔

شیئر: