Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں فائرنگ سے کم سے کم 22 افراد ہلاک، مسلح شخص کی تلاش جاری

پولیس کی جانب سے ایک تصویر جاری کی گئی ہے جس میں مسلح شخص کو دیکھا جا سکتا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کی ریاست مین کے شہر لیوسٹن میں فائرنگ کے دو واقعات میں کم سے کم 22 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
امریکی نیوز چینل این بی سی کے مطابق مقامی ہسپتال کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں ہلاک و زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ 
پولیس نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔
حکام نے لیوسٹن اور آبرن کے رہائشیوں سے کہا ہے کہ ’علاقے میں ایک مسلح شخص موجود ہے اس لیے لوگ اپنے گھروں کے اندر رہیں اور محفوظ مقامات پر پناہ لیں۔‘
پولیس حکام نے مشتبہ رائفل پکڑے ایک ملزم کی تصاویر جاری کی ہیں۔ اس کے علاوہ ایک گاڑی کی تصویر بھی جاری کی ہے جو مبینہ طور پر اس واقعے میں استعمال ہوئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث مسلح شخص کی تلاش جاری ہے۔ مسلح شخص کی شناخت روبرٹ کارڈ کے نام سے کی ہے جس کی عمر 40 سال ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ریاست مین کے گورنر اور کانگریس کے اراکین سے رابطہ کیا ہے اور ان کو اس ’خوفناک حملے‘ کے سلسلے میں وفاق کے تعاون کی پیشکش کی ہے۔
اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ اور ہوم لینڈ سکیورٹی سیکریٹری الیجینڈرو مییارکس کو فائرنگ کے واقعات کے بارے میں بریفنگ دی گئی ہے۔
محکمہ انصاف کے ترجمان نے کہا ہے کہ میرک گارلینڈ صورتحال کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں۔
لیوسٹن سٹی کے کاؤنسلر روبرٹ میکارتھی نے اس واقعے کو ’خوفناک‘ قرار دیا ہے۔
انہوں نے سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے اپنے دروازے بند کر لیے ہیں اور بندوقیں اٹھا لی ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’بس یہ سننے کا انتظار کر رہے ہیں کہ جس نے فائرنگ کی اس مسلح شخص یا ملوث افراد کو پکڑ لیا گیا ہے۔‘

شیئر: