بوبی دا کنگ، بوبزی دا کنگ، کنگ کو بولو، کنگ کر لے گا یار کچھ ایسے ہی الفاظ ہیں جو کئی دن سے میمز کی زینت بنتے اور شائقین کرکٹ کے کانوں میں گونجتے رہے۔
یہ سننا تھا کہ فاسٹ بولر محمد عامر اچانک بھڑک اٹھے اور کہنے لگے ’اب بابر اعظم سے باہر نکل آؤ، پاکستان کی ٹیم ایک بابر کی ٹیم نہیں ہے اور 15 لڑکے بھی ہیں جنہوں نے پاکستان کو اکیلے میچ جتوائے ہیں۔‘
تابش ہاشمی کے شو ’ہارنا منع ہے‘ میں ایک مداح نے محمد عامر سے پوچھا کہ اگر آپ اور بابر کراچی کنگز کی ٹیم کا حصہ ہوں تو کیا آپ بھی بابر کو بوبی دا کنگ بولیں گے؟
مزید پڑھیں
-
محمد عامر کا مکی آرتھر کے انگلش کرکٹ کلب کے ساتھ معاہدہNode ID: 782426
-
ورلڈ کپ میں بدترین کارکردگی: ’پاکستانی ٹیم نے دل توڑ دیے‘Node ID: 811056
-
ورلڈ کپ میں شکست، کیا بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانا حل ہے؟Node ID: 811401
محمد عامر جواب میں بولے کہ ’کنگ ونگ انسان گراؤنڈ میں ہی اچھا لگتا ہے اس سے باہر نہیں، بابر اعظم اچھا کھلاڑی ہے اس کی عزت ہے بطور کرکٹر، اس سے اچھے سے ملنا چاہیے بس اس کے علاوہ کچھ نہیں۔‘
2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ سے پاکستان کے جلد باہر ہونے سے ٹیم کی قیادت، حکمت عملی اور مجموعی نظام پر بحث چھڑ گئی ہے۔
سابق فاسٹ بولر محمد عامر کا خیال ہے کہ کپتان پر الزام لگانے میں سسٹم کی خرابی سے زیادہ وزن ہے۔
اس سے قبل ایک اور مقامی نیوز چینل پر گفتگو کرتے ہوئے عامر نے نشاندہی کی تھی کہ اسی نظام نے ماضی میں ورلڈ کپ میں پاکستان کو فتوحات دلائیں۔
بابر اعظم سے اب باہر نکل آؤ، پاکستان ٹیم صرف بابر کی ٹیم نہیں ہے، محمد عامر pic.twitter.com/ae6rZXTnUi
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) November 13, 2023