Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈ کپ میں بدترین کارکردگی: ’پاکستانی ٹیم نے دل توڑ دیے‘

پاکستان ٹیم نے چار فتوحات کے ساتھ ورلڈ کپ میں پانچویں پوزیشن حاصل کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے 44 ویں میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو 93 رنز سے شکست دے کر سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر کر دیا۔
انگلینڈ کی جانب سے دیے گئے 338 رنز کے ہدف کے جواب میں پاکستان کی پوری ٹیم 43.3 اوورز میں 244 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
اس میچ میں شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کا ورلڈ کپ میں سفر بھی اختتام پذیر ہوگیا ہے۔
پاکستانی ٹیم اس ورلڈ کپ میں بطور فیورٹ ٹیموں میں ایک شریک ہوئی تھی لیکن گرین شرٹس کے لیے یہ میگا ایونٹ ایک بھیانک خواب بن گیا جس میں انہیں کل 9 میں سے 5 میچوں میں شکست ہوئی جبکہ صرف 4 میں فتح حاصل ہوئی۔
پاکستانی ٹیم نے چار فتوحات کے ساتھ ورلڈ کپ میں پانچویں پوزیشن حاصل کی اور یوں گرین ٹیم مسلسل تیسری مرتبہ ون ڈے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے سے محروم رہی۔
پاکستان کی ورلڈ کپ میں بدترین کارکردگی پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر کرکٹ شائقین بھی شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
حسیب نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’اس ورلڈ کپ کی طرح پچھلے کسی بھی ورلڈ کپ کی کیمپیئن اتنی مایوس کن نہیں رہی۔ ایک ایسی ٹیم جس میں سپرسٹارز اور قابل کھلاڑی تھے وہ کچھ حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ نسیم شاہ کے باہر ہونے کے باوجود میں نے امید کی تھی کہ ہم سیمی فائنل میں جائیں گے۔ ہر حال میں لڑکوں کا ساتھ دیا اور دے رہا ہوں لیکن سچ بتاؤں تو دل ٹوٹ چکا ہے۔‘
 
سعد نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’ہماری 2019 کے ورلڈ کپ میں کیمپیئن اس ورلڈ کپ سے بہتر تھی۔‘
 
حسن تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’2007 کے ورلڈ کپ کے بعد اب تک کی بدترین کارکردگی اور جس طرح کے لوگ پی سی سی میں انچارج ہیں مزید کوئی امید بھی نہیں ہے۔‘
 
صحافی عمران صدیقی لکھتے ہیں کہ ’ورلڈ کپ میں اب تک کی بدترین کارکردگی۔ پاکستان کو پہلی مرتبہ آئی سی سی ورلڈ کپ میں پانچ میچوں میں شکست ہوئی ہے۔ اس سے قبل 1999 اور 1983 کے ورلڈ کپ میں پاکستان نے چار میچ ہارے تھے۔‘
 
ٹوئٹر ہینڈل ینگ گوئی نے تبصرہ کیا کہ ’اس ورلڈ کپ میں پاکستان کے بری طرح فلاپ ہونے کی سب سے بڑی وجہ یہ بھی رہی ہے کہ شاہین کی گیند کے ساتھ کارکردگی شرمناک تھی۔‘
 

شیئر: