سائفر کیس، ٹرائل جیل میں لیکن اوپن سماعت ہو گی: خصوصی عدالت
سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے عمران خان کو پیش نہ کرنے کے حوالے سے عدالت کو تحریری طور پر آگاہ کیا۔ فوٹو: روئٹرز
اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی سکیورٹی رپورٹ کی روشنی میں ٹرائل جیل میں ہو گا جس کی اوپن سماعت کی جائے گی۔
منگل کو خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کے جیل میں ٹرائل کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ ’کیس کی سماعت سننے کے کسی خواہشمند کو نہیں روکا جائے گا۔‘
انہوں نے سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے فراہم کردہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سماعت جیل میں ہو گی جبکہ پانچ پانچ اہل خانہ اور صحافیوں کو بھی کیس کی سماعت سننے کی اجازت ہو گی۔
خصوصی عدالت نے تحریک انصاف کے چیئرمین عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے رکھا تھا تاہم سماعت کے دوران اڈیالہ جیل کے سپرنٹینڈنٹ نے معذرت کر لی۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عمران خان کو پیش نہ کرنے کے حوالے سے عدالت کو تحریری طور پر آگاہ کیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر شاہ خاور نے جیل سپرنٹنڈنٹ کا خط عدالت کو پڑھ کر سنایا۔
اس موقع پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل سلمان صفدر نے کہا آج امید تھی کہ عمران خان کو عدالت میں پیش کیا جائے گا لیکن ابھی تک نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملزم ہو اس کو پیش کرنا جیل انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔
سلمان صفدر نے سوال کیا کہ کس انٹیلی جنس ایجنسی کی بنیاد پر یہ کہہ رہے ہیں کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔
عدالت میں سنائی گئی اڈیالہ جیل رپورٹ میں لکھا ہوا ہے کہ عمران خان کی سکیورٹی کو خطرات ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے خط میں آگاہ کیا ہے کہ عمران خان کو سکیورٹی خطرات ہیں، مختلف حساس اداروں اور پولیس رپورٹ کے مطابق چئیرمین پی ٹی آئی کی زندگی کو خطرات ہیں۔
سلمان صفدر نے کہا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ کا خط چیئرمین پی ٹی آئی کی حد تک ہے لیکن شاہ محمود قریشی کو بھی نہیں پیش کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری نے اپنے دلائل میں کہا کہ اب تک کوئی چارج فریم نہیں ہوا اور نہ کوئی نقل تقسیم ہوئی ہے پھر اندر کیوں رکھا ہوا ہے۔
وکیل علی بخاری نے شاہ محمود قریشی کو عدالت میں پیش کرنے کی استدعا کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو پیش کرنے کی استدعا پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
بعدازاں خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سائفر کیس کی آئندہ سماعت اڈیالہ جیل میں ہو گی۔