امریکی فوجی طیارہ جاپان کے سمندر میں گر کر تباہ، آٹھ افراد سوار تھے
جاپان میں ٹلٹ روٹر وی 22 اوسپرے کی تعیناتی متنازع رہی ہے (فوٹو:اے ایف پی)
امریکی فوجی طیارہ جس میں آٹھ افراد سوار تھے، بدھ کو مغربی جاپان کے سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا، حادثے میں جہاز میں سوار عملے کے ایک رکن کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق کوسٹ گارڈ نے بتایا ہے کہ انہوں نے کشتیاں اور ہوائی جہاز یاکوشیما جزیرے میں بھیجے ہیں جہاں ٹلٹ روٹر وی 22 اوسپرے سے گر کر تباہ ہوا۔
لوکل فشری کوآپریٹیو کے نمائندے نے بتایا کہ علاقے میں ماہی گیری کی کشتیوں کو تین افراد ارد گرد کے پانیوں میں ملے۔
روئٹرز نے میڈیا آؤٹ لیٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ حادثے میں عملے کا ایک رکن ہلاک ہو گیا ہے جبکہ دو کی حالت غیر واضح ہے۔
جاپان کے کوسٹ گارڈ نے بتایا ہے کہ یاکوشیما جزیرے سے 3 کلومیٹر دور ایک ملبہ ملا ہے جو ٹیلٹ روٹر آسپرے کا معلوم ہوتا ہے جبکہ اور شخص مردہ حالت میں پایا گیا۔
پریفیکچرل حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ ’یہ حادثہ جزیرے کے ہوائی اڈے کے قریب پیش آیا جہاں بدھ کی سہ پہر ایک اور اوسپرے نے طیارے نے کامیابی کے ساتھ لینڈ کیا تھا۔‘
ترجمان نے کہا کہ امریکی افواج تاحال معلومات اکٹھی کر رہی ہیں۔
حادثہ مقامی وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے پیش آیا۔ میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ عینی شاہدین کے مطابق طیارے کے نیچے اُترتے ہی اس کے بائیں انجن میں آگ لگ گئی تھی۔
ٹلٹ روٹر وی 22 اوسپرے ہیلی کاپٹر اور فکسڈ وِنگ ہوائی جہاز دونوں کی طرح اُڑ سکتا ہے، اسے یو ایس میرینز، یو ایس نیوی اور جاپان سیلف ڈیفنس فورسز چلاتے ہیں۔
جاپان میں اوسپرے کی تعیناتی متنازع رہی ہے، ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ حادثات کا شکار ہوتا ہے تاہم امریکی فوج اور جاپان کا کہنا ہے کہ یہ محفوظ ہے۔
اگست میں ایک امریکی اوسپرے معمول کی فوجی مشق کے دوران شمالی آسٹریلیا کے ساحل پر گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس حادثے میں تین امریکی میرینز ہلاک ہو گئے تھے۔
دسمبر 2016 میں جاپان کے جنوبی جزیرے اوکی ناوا کے قریب سمندر میں ایک اور کریش لینڈنگ ہوئی تھی جس سے طیارے کو عارضی طور پر گراؤنڈ کرنا پڑا۔