امریکہ میں اسرائیلی قونصل خانے کے سامنے احتجاج کرنے والے شخص کی خود سوزی
موقع پر موجود سکیورٹی گارڈ کو بھی جلنے سے زخم آئے ہیں۔ (فوٹو: سی این این)
امریکی شہر اٹلانٹا میں اسرائیلی قونصل خانے کے باہر احتجاج کرنے والے ایک شخص نے خود کو آگ لگا دی جس کے بعد انہیں شدید نازک حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اٹلانٹا کے پولیس چیف ڈارن شیئربوم نے کہا کہ موقع سے ایک فلسطینی جھنڈا بھی ملا ہے جو احتجاج میں استعمال کیا گیا تھا۔
پولیس چیف کا حادثے سے متعلق کہنا تھا کہ یہ سیاسی احتجاج کے دوران انتہائی اقدام تھا۔
احتجاج کرنے والے شخص کو بچانے کی کوشش میں ایک سکیورٹی گارڈ کو بھی چوٹیں آئی ہیں۔
اٹلانٹا کے فائر چیف روڈرک سمتھ نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں افراد کو جلنے سے زخم آئے ہیں تاہم احتجاج کرنے والے شخص کی عمر اور جنس کے حوالے سے واضح نہیں کیا گیا۔
روڈرک سمتھ نے بتایا کہ قونصل خانے کے باہر مظاہرین اکھٹا ہونا شروع ہوئے تو تھوڑی دیر بعد ہی سکیورٹی گارڈ نے نوٹس کیا کہ ایک شخص خود کو آگ لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔
’گارڈ نے فوراً ہی کوشش کی لیکن اس شخص کو روک نہ پایا۔‘
سکیورٹی گارڈ کی کلائی اور ٹانگ پر جلنے سے زخم آئے ہیں جبکہ احتجاج کرنے والے شخص کے جسم پر ’شدید زخم‘ ہیں۔
دونوں افراد کا ہسپتال میں علاج جاری ہے تاہم احتجاج کرنے والے شخص کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
اٹلانٹا کے پولیس چیف ڈارن شیئربوم نے بتایا کہ اسرائیلی قونصل خانے سمیت یہودیوں اور مسلمانوں کے علاقوں میں پولیس ٹیمیں گشت پر مامور ہیں۔
اکتوبر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے بعد سے امریکہ میں یہودیوں، عربوں اور اسلام مخالف دھمکیوں اور پرتشدد واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اس ہفتے کے آغاز میں ایک امریکی شہری پر تین فلسطینیوں کو گولی مار کر قتل کرنے کی کوشش کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ اکتوبر میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جب ایک امریکی شہری نے چھ سالہ فلسطینی نژاد امریکی بچے کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا تھا۔