Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جنگ بند کرو‘، امریکہ میں یہودیوں کا اسرائیلی قونصلیٹ کے سامنے احتجاج

مظاہرین نے کالے رنگ کی ٹی شرٹس پہن رکھی تھیں جن پر ’ہمارے نام پر نہیں‘ لکھا ہوا تھا (فوٹو: جیوئش وائس فار پیس)
امریکہ کے شہر شکاگو میں سینکڑوں یہودی سماجی کارکنوں اور ان کے ساتھیوں نے اسرائیلی قونصلیٹ کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پیر کو یہودی کارکنوں اور ان کے ساتھیوں نے شکاگو میں امریکی قونصلیٹ کی جانب جانے والے راستہ احتجاجاً بلاک کر دیا اور امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کرے۔
امریکی شہر میں یہ مظاہرہ ایک ایسے وقت پر ہوا ہے جب غزہ میں جنگ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔
مظاہرے کا اہتمام کرنے والی تنظیم کا کہنا ہے کہ اس میں شرکت کرنے والے مظاہرین دیگر امریکی ریاستوں سے شکاگو پہنچے ہیں۔
شکاگو میں اسرائیلی قونصلیٹ ایک ایسی عمارت میں واقع ہے جو ٹرانسپورٹیشن سینٹر کے ساتھ جڑی ہے اور وہاں ایک بڑا ریلوے سٹیشن بھی موجود ہے۔
آرگنائزرز میں شامل بین لاربر جنہوں نے جیوئش وائس فار پیس، ایف ناٹ ناؤ، نیور اگین تنظمیوں کی مدد سے مظاہرے کا اہتمام کیا، کا کہنا ہے کہ 100 سے زائد مظاہرین کو برقی سیڑھیوں کو بند کرنے پر گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
شکاگو پولیس کی جانب سے اس اطلاع کی تصدیق نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی گرفتاریوں یا تعداد کے حوالے سے فوری طور پر کچھ کہا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ میں جنگ شدت اختیار کر گئی ہے جس میں گیارہ ہزار سے زاید فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ 

امریکہ میں یہودیوں کے مظاہرے ایک ایسے وقت میں سامنے آ رہے ہیں جب غزہ میں جنگ زور پکڑ گئی ہے (فوٹو: عرب نیوز)

یہودیوں کی سماجی تنظیم ’جیوز وائس فار پیس‘ نے نیویارک شہر میں 27 اکتوبر کو بھی ایک ایسے ہی مظاہرے کا انتظام کیا تھا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی اور غزہ میں جنگ بندی کے حق میں نعرے لگائے تھے۔
اس مظاہرے کے دوران نیویارک پولیس نے کم سے کم 200 افراد کو گرفتار کیا تھا جبکہ 19 اکتوبر کو واشنگٹن ڈی سی میں کم سے کم 300 افراد حراست میں لیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ تین مظاہرین پر پولیس اہلکاروں پر حملہ اور غیرقانونی طور پر مظاہرہ کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
مظاہرے کے منتظمین کی جانب سے ای میل کے ذریعے جاری کیے جانے والے ایک پیغام میں بتایا گیا ہے کہ ’شکاگو میں ہونے والی حالیہ ریلی جیوئش وائس کے دوسرے مظاہروں سے مختلف ہے کیونکہ مِڈ ویسٹ (امریکی وسطی ریاستوں) میں ترقی پسند یہودی رہائشیوں کی تعداد بہت کم ہے اور وہ ایک دوسرے سے دور مختلف علاقوں میں رہتے ہیں۔‘  
مظاہرین نے کالے رنگ کی ٹی شرٹس پہن رکھی تھیں جن پر ’ہمارے نام پر نہیں‘ لکھا ہوا تھا اور احتجاجاً ہاتھ پیچھے باندھ رکھے تھے۔
تنظیم ’اِف ناٹ ناؤ‘ سے تعلق رکھنے والے کلارا بیلٹز نے مظاہرے کے دوران انسٹاگرام پیغام میں لکھا کہ ’ہم اپنے نام پر نسل کشی نہیں ہونے دیں گے۔ ہماری اقدار ہمیں آواز اٹھانے پر مجبور کر رہی ہیں۔‘
ریلوے سٹیشن کی انتظامیہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’ٹرینز معمول کے مطابق چل رہی ہیں مگر مظاہرین نے جنوبی سمت کا باہر نکلنے کا درواز بند کیا ہوا ہے اور باہر جانے والوں کو دوسرے راستوں کا رخ کرنا پڑا۔‘

شیئر: