Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نماز کے بعد جماعت سے کب اٹھنا چاہئے؟

عبد الستارخان
 
 شیخ الاسلام علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایا :
 
 جب تک امام قبلہ رو ہوکر بیٹھا ہو، مقتدیوں کے لئے جائز نہیں کہ وہ جماعت سے اٹھ کر چلے جائیں۔ 
 
 امام کے لئے بھی جائز نہیں کہ سلام پھیرنے کے بعد 3مرتبہ استغفار اور "اللہم انت السلام ، ومنک السلام ، تبارکت یاا ذا الجلال والاکرام" پڑھنے سے زیادہ قبلہ رو ہوکر بیٹھا رہے۔ 
 
اگر امام جماعت کی طرف اپنا رخ پھیر لے تو اس وقت جس کو بیٹھنا ہو وہ بیٹھا رہے اور جس کوچلے جانا ہو وہ چلا جائے۔ 
 
( مجموع الفتاوی 22/505 )
 
............
 
 علامہ حافظ ابن عبد البر رحمہ اللہ نے فرمایا :
 
عالم بہرحال عالم کہلائے گا ،اگرچہ بعض چیزوں سے لا علم رہے۔ 
 
اسی طرح جس طرح جاہل، جاہل ہی کہلائے گا اگرچہ بعض چیزوں کا علم اسے ہوجائے۔ 
 
( التمہید 17/187 
 
................
 
علامہ ابن رجب رحمہ اللہ نے فرمایا :
 
اے ابن آدم !
اگر تو خود اپنے نفس کی قدر کرتا تو اسے گناہوں سے آلودہ نہ کرتا۔کیا تجھے نہیں معلوم کہ تو خلاصہ کائنات اور رب کا چنیدہ ہے۔ 
 
جنت تو تیرے لئے پیدا کی گئی ہے۔
 
(لطائف المعارف 183 )

 

 

شیئر: