’مریض ہنگامی طبی امداد کے لیے پیسے جمع کرائے بغیر فائل کھلوا سکتا ہے‘
مریضوں کا حق ہے کہ وہ ادارے سے نکلتے وقت اپنی رپورٹ حاصل کریں (فوٹو: عکاظ)
سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ’نجی ہسپتال اور صحت مراکز کسی بھی مریض کو ہنگامی طبی امداد فراہم کرنے کے پابند ہیں۔‘
مریض کی صحت مستحکم ہونے تک ابتدائی طبی امداد کی فراہمی نجی ہسپتالوں اور صحت کے مراکز پر لازم ہے۔
عکاظ کے مطابق وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ’نجی صحت ادارے ہنگامی حالت میں مریض کی تشخیص اور علاج فراہم کرنے کے پابند ہیں اور یہ مریض کا حق ہے۔‘
’کسی نجی ادارے میں کوئی بھی مریض ہنگامی طبی امداد کے لیے پیسے جمع کرائے بغیر فائل کھلوا سکتا ہے۔‘
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ’کوئی بھی نجی ہپستال یا صحت ادارہ بل کی بنیاد پر نومولود کو روکنے کا مجاز ہے اور نہ میت کو محفوط رکھنے کا اختیار رکھتا ہے۔‘
’نجی صحت ادارے ہنگامی حالت میں کسی بھی مریض کو فارمیسی سے دوا لانے، کسی ہسپتال سے رجوع کرنے یا کسی خاص لیب میں ٹیسٹ کرانے کا پابند نہیں کر سکتے۔‘
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ’صحت اداروں اور صحت عملے پر مریض کے متعدد حقوق ہیں۔ طی عملے کے لیے ضروری ہے کہ وہ معائنہ کرتے ہوئے دستانے استعمال کرنے کے ساتھ ہاتھوں کو سینیاٹائز کریں۔‘
مریض کی تشخیص اورعلاج کے لیے ٹال مٹول سے کام نہ لیا جائے۔ نجی صحت اداروں میں مریض کا حق ہے کہ وہ اپنی ویٹیو بنانے کی اجازت نہ دیں تاہم مریض کی مرضی سے ایسا ممکن ہے۔
مریض کا یہ بھی حق ہے کہ وہ ادارے سے نکلتے وقت اپنی رپورٹ حاصل کریں۔
مریض پہلے طبی معائنے کی تاریخ سے 14 دن کے دوران نجی ادارے دوبارہ مفت رجوع کر سکتے ہیں۔