Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بائیڈن کا بیان’احمقانہ‘، نیٹو پر حملہ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں: پوتن

ولادیمیر پوتن نے کہا کہ اپریل میں فن لینڈ کا نیٹو میں داخلہ روس کو مجبور کرے گا کہ وہ اپنی سرحد کے قریب’مخصوص یونٹوں کو تعینات کرے۔‘ (فوٹو: روئٹرز)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے امریکی صدر کے اس بیان کو مکمل احمقانہ قرار دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر روس نے یوکرین کی جنگ جیت لی تو وہ کسی نیٹو ملک پر حملہ کر دے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو روس کے سرکاری ٹی وی چینل روسیا پر نشر ہونے والے انٹرویو میں ولادیمیر پوتن نے کہا کہ ’روس کو نیٹو کے فوجی اتحاد سے لڑنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔‘
یوکرین جنگ نے ماسکو کے مغرب کے ساتھ تعلقات نہایت کشیدہ کر دیے ہیں۔ اس سے قبل ایسا بحران سنہ 1962 میں کیوبا میزائل بحران کے دوران دیکھا گیا تھا۔
گذشتہ برس صدر بائیڈن نے تنبیہہ کی تھی کہ نیٹو اور روس کے درمیان براہ راست تصادم تیسری جنگ عظیم کی وجہ بنے گا۔
اس ماہ کے آغاز میں ریپبلکنز کو مزید فوجی امداد نہ روکنے کی درخواست میں امریکی صدر نے خبردار کیا تھا کہ اگر پوتن یوکرین پر جیت گئے تو وہ باز نہیں آئیں گے اور نیٹو ملک پر حملہ کریں گے۔
ولادیمیر پوتن نے امریکی صدر کے بیان کے حوالے سے کہا کہ ’یہ مکمل طور پر احمقانہ بات ہے اور میرا خیال ہے صدر بائیڈن یہ بات سمجھتے ہیں۔‘
’روس کے پاس نیٹو ممالک کے ساتھ لڑنے کی کوئی جیو پولیٹکل، اقتصادی، سیاسی یا فوجی وجہ نہیں ہے اور نہ اسے دلچسپی ہے۔‘
امریکی قیادت میں نیٹو اتحاد کی بنیاد سنہ 1949 میں سوویت یونین کے خلاف مغربی یورپ کو سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے رکھی گئی تھی۔ سنہ 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد نیٹو اتحاد میں وسعت آئی تھی اور اس میں کچھ سابق سوویت اور وارسا معاہدے کے ممالک شامل ہو گئے تھے۔

گذشتہ برس صدر بائیڈن نے تنبیہہ کی تھی کہ نیٹو اور روس کے درمیان براہ راست تصادم تیسری جنگ عظیم کی وجہ بنے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

روسی صدر نے بارہا بار سرد جنگ کے بعد نیٹو کی توسیع کو روس کے حوالے سے مغرب کے متکبرانہ انداز کے ثبوت کے طور پر پیش کیا ہے۔
نیٹو معاہدے کے آرٹیکل پانچ کے تحت ’فریقین متفق ہیں کہ یورپ یا شمالی امریکہ میں ان میں سے ایک یا زیادہ کے خلاف مسلح حملہ ان سب کے خلاف حملہ تصور کیا جائے گا۔‘
پوتن نے کہا کہ اپریل میں فن لینڈ کا نیٹو میں داخلہ روس کو مجبور کرے گا کہ وہ اپنی سرحد کے قریب شمالی روس میں ’مخصوص یونٹوں کو تعینات کرے۔‘

شیئر: