’عراق میں سعودی اور کویتی سیاحوں کو ٹارگٹ کرکے مارا گیا‘
کویت نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کی ہے ( فائل فوٹو: العربیہ)
عراق میں لاپتہ ہونے والے سعودی اور کویتی سیاحوں کے بارے میں پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’انہیں ٹارگٹ کرکے شوٹ کیا گیا تھا‘۔
العربیہ کے مطابق کویتی شہری فیصل المطیری کے چچا ڈاکٹر صالح المطیری نے بتایا کہ قتل کے حوالے سے گردش کرنے والی بعض باتیں بے بنیاد ہیں جن میں کہا جا رہا ہے کہ ان کی ہلاکت دھماکہ خیز مواد سے ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا ’نعشوں کی تصاویر دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ انہیں گولی مارکر قتل کیا گیا تھا۔ دھماکہ خیز مواد سے ان کی ہلاکت نہیں ہوئی‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ عراقی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں بھی یہ کہا گیا ہے کہ دونوں کی ہلاکت گولی لگنے سے ہوئی تھی بعدازاں ان کی نعشوں کو نذر آتش کیا گیا‘۔
واضح رہے کویت میں مقیم سعودی شہری انور الظفیری اور ان کے کویتی دوست فیصل المطیری شکار کی غرض سے عراق گئے تھے۔
دونوں کی نعشیں عراقی فورسز نے صحرائی علاقے سے برآمد کی تھیں جبکہ ان کی گاڑی بھی جلی ہوئی ملی تھی۔ عراقی فورسز اس حوالے سے مزید تحقیقات کررہی ہیں۔
علاوہ ازیں کویتی وزیر خارجہ شیخ سالم العبدللہ المطیری سعودی اور کویتی شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات کے کیے ایک کمیٹی بنانے کا اعلانن کیا ہے۔
کویتی وزیر نے دونوں افراد کے سااتھ ایک پر اسرار شخص کی موجودگی اور ان کے ہمراہ آنے والی نو گاڑیوں کے بارے میں سوال پر کہا کہ ہماری توجہ اس واقعہ ہر ہی ہے۔