Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاپتہ سعودی اور کویتی سیاحوں کی نعشیں عراق کے صحرا سے مل گئیں

عراقی تحقیقاتی افسر کا کہنا ہے ’ صحرا میں شکار کھیلنے کے دوران اغوا کیا گیا‘۔( فوٹو: العربیہ)
گزشتہ ایک ہفتے سے لاپتہ سعودی اور کویتی سیاحوں کی نعشیں عراق کی الانبار کمشنری کے صحرائی علاقے سے ملی ہیں۔  
العریبہ نیٹ کے مطابق کویتی وزیر خارجہ شیخ سالم عبداللہ الجابر الصباح نے بتایا ’عراقی فورسز لاپتہ کویتی اورسعودی سیاحوں کا سراغ لگانے میں کامیاب رہیں‘۔
دونوں کی نعشیں عراق کے صحرائی علاقے سے ملیں۔عراقی پولیس مذید تحقیقات کررہی ہے۔
توقع ہے معاملے کو جلد سلجھتے ہوئے ملزمان کی شناخت ہو جائے گی۔ 
کویتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا’ بغداد میں کویتی سفارخانے کے اہلکار ضروری کارروائی کررہے ہیں تاکہ واقعہ کے بارے میں مکمل رپورٹ حاصل کی جاسکے‘۔ 
عراقی پولیس نے گزشتہ اتوار کو لاپتہ ہونے والے کویتی اور سعودی سیاحوں کی وسیع  پیمانے پر تلاش شروع کی تھی۔
پولیس ٹیم کو دونوں سیاحوں کی نعشیں الانبار اورصلاح الدین کمشنری کے درمیان صحرائی علاقے سے ملی جبکہ ان کی گاڑی جل کر تباہ ہو چکی تھی۔  
دریں اثنا عراقی تحقیقاتی آفیسر کا کہنا ہے ’دونوں سیاحوں کو صحرا میں شکار کھیلنے کے دوران اغوا کیا گیا‘۔

 صحرائی علاقے سے گاڑی  بھی ملی جو جل کر تباہ ہو چکی تھی۔ (فوٹو: عاجل)

’خدشہ ہے یہ واردات الانبار اور صلاح الدین کمشنری کے درمیانی صحرائی علاقے میں کی گئی‘۔ 
سیکیورٹی فورس کے ایک اورذمہ دار کا کہنا تھا ’ ابتدائی تحقیقات کے مطابق اغوا کاروں کی جانب سے دونوں سیاحوں کی گاڑی کو ٹارگٹ کیا گیا تھا جس کے بعد ان کا مواصلاتی رابطہ منقطع ہو گیا‘۔ 
تاہم ابھی تک کسی بھی گروپ کی جانب سے واردات کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔ کہا جاتا ہے صحرائی علاقہ جہاں چھپنے کے بے شمار مقامات ہیں۔ دہشتگرد تنظیم داعش سرگرم عمل ہے۔ 
واضح رہے بیشتر خلیجی ریاستوں سے آنے والے شکاری عراق کے جنوب، مغربی  صحرائی علاقے میں بازوں کی تلاش میں جاتے ہیں۔

شیئر: