Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صحرائی پودا ’العرفج‘ جو عرب ثقافت کی کئی کہانیاں بیان کرتا ہے

اس صحرائی پودے پر پیلے رنگ کے خوشنما پھول کھلتے ہیں ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی صحرا میں زمانہ قدیم سے مشہورپودا ’ العرفج‘ جس کے بارے میں عرب ثقافت میں بے شمار کہانیاں ملتی ہیں۔
بتایا جاتا ہے یہ  پودا غذائیت سے بھرپور ہے جس میں 20 فیصد پروٹین اور 20 فیصد سے زائد فائبر پایا جاتا ہے۔ 
ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب کے صحرا میں کثرت سے پائی جانے والی اس جھاڑی کو ’العرفج ‘ کہا جاتا ہے۔
اس پودے پر پیلے رنگ کے خوشنما پھول کھلتے ہیں یہ شمالی حدود ریجن کی کمشنری رفحا کے صحرائی علاقوں میں بکثرت پائی جاتی ہے۔


یہ پودا گرم موسم اور کم پانی میں بھی  پھلتا اور پھولتا ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)

اس پودے کی خاصیت یہ ہے کہ یہ گرم موسم اور کم پانی میں بھی  پھلتا اور پھولتا ہے۔ جھاڑی کا اصل وطن جزیرہ نما عرب ہے
یہ  پوا گول شکل کی ہوتا ہے اس کی اونچائی 40 سے 80 سینٹی میٹر تک ہوتی ہے۔ شاخیں چمکتی ہوئی سفید رنگ کی ہوتی ہیں۔ پیلے رنگ کے پھول دھوپ کی کرنوں میں بے حد خوشنما منظر پیش کرتے ہیں۔
خود رو پودے کے پھلوں سے نکلنے والے بیج ہوا کے ذریعے صحرا میں پھیل جاتے ہیں اور زمین میں رہتے ہیں جیسے ہی مناسب موسم ہوتا ہے بیج زمین سے پھوٹ کر پودے کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ سخت صحرائی حالات میں بھی یہ پودے باسانی زندہ رہتے ہیں۔ 
ماہرین کا کہنا ہے یہ صحرائی پودا شجرکاری مہم میں غیرمعمولی اہمیت کا حامل ہوتا ہے کیونکہ یہ تیزی سے پھیلتا ہے اور سخت موسم بھی اس پر اثرا انداز نہیں ہوتا۔ 
المراجع کے بارے میں عرب ثقافتوں اور کہانیوں میں بہت کچھ ملتا ہے تاہم اس کے طبی استعمال بھی ہیں۔ اس میں 20 فیصد پروٹین اور 20 فیصد فائبر قدرتی طورپر پایا جاتا ہے۔ 

شیئر: