امریکہ میں امام مسجد کو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا
لیزا فربسٹین کے مطابق ’حسن شریف نیوآرک انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ٹرانسپورٹ سکیورٹی آفیسر کے طور پر کام کرتے تھے۔‘ (فوٹو: مسجد محمد)
امریکی شہر نیوآرک میں ایک امام کو مسجد کے باہر فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی حکام نے بتایا ہے کہ بدھ کو امام مسجد حسن شریف پر مسجد کے باہر فائرنگ کی گئی تھی جس کے بعد وہ انتقال کر گئے ہیں۔
امریکی ریاست نیو جرسی کے شہر نیوآرک کی پولیس کا واقعے کے حوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔
امریکہ کی ٹرانسپورٹیشن سکیورٹی ایڈمنسٹریشن کی ترجمان لیزا فربسٹین نے بتایا کہ ’حسن شریف نیوآرک انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ٹرانسپورٹ سکیورٹی آفیسر کے طور پر کام کرتے تھے۔‘
انہون نے مزید کہا کہ ’حسن شریف یہاں سنہ 2006 سے نیوآرک میں ایئرپورٹ پر کام کر رہے تھے۔‘
لیزا فربسٹین نے کہا کہ ’ہمیں ان کی موت کا سن کر بہت افسوس ہوا اور ہم ان کی فیملی اور دوستوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔‘
نیوآرک پبلک سیفٹی کی ڈائریکٹر فرٹز فریگ نے تصدیق کی تھی کہ بدھ کی صبح پولیس کو ایک شخص کو قتل کرنے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔
جس کے بعد آفیسرز نے بتایا کہ قتل ہونے والا شخص امام مسجد تھا، یہ واقعہ مسجد کے باہر پیش آیا اور اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
اسرائیل حماس کے درمیان جنگ کے بعد امریکہ میں اسلامو فوبیا کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
نیو جرسی چیپٹر آف امیرکن اسلامک ریلیشن (سی اے آئی آر) کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ’مسجد محمد‘ نیوآرک کے باہر پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔