Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مغربی مشروبات کا بائیکاٹ، اُردن میں مقامی مشروب کی فروخت دو گُنا

اردن کے دارالحکومت میں مغربی مشروبات کے بائیکاٹ کی مہم زور وشور سے جاری ہے۔ فوٹو: عرب نیوز
اردن کے دارالحکومت عمان کی سُپرمارکیٹس میں مشروبات کے ریکس کے درمیان کچھ تبدیلی آئی ہے اور نئی کمپنیاں اپنی جگہ بنا رہی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق نچلی سطح پر عوام نے مشروبات کی مغربی کمپنیوں کا بائیکاٹ شروع کیا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ غزہ میں جنگ کے دوران اسرائیل کی حمایت کر رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق غزہ میں جنگ پڑوسی ملک اردن کے شہریوں کو امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ پر قائل کر رہی ہے کیونکہ اُن کی رائے میں امریکہ اور یورپ کے ممالک اسرائیل کی حمایت میں بنیادی انسانی حقوق کو پامال کر رہے ہیں۔
عمان کی سُپر مارکیٹس کے جن ریکس میں صرف پیپسی اور کوکا کولا دکھائی دیتے تھے اب وہاں مقامی مشروبات نے بڑے پیمانے پر جگہ بنا لی ہے جن کو شہری متبادل کے طور پر خرید رہے ہیں۔
گزشتہ دو ماہ کے دوران مغربی کمپنیوں کے مشروبات کی فروخت میں تیزی سے کمی دیکھی گئی ہے۔
پیپسی اور کولا کی جگہ لینے والے مقامی مشروبات میں سب سے آگے میٹرکس کولا ہے جو اردن کی کمپنی دفاف النہرین نے سنہ 2008 میں لانچ کیا تھا۔
یہ کمپنی سوڈا واٹر اور جوس بنانے کے لیے مشہور ہے۔
گزشتہ ایک دہائی کے دوران یہ کمپنی پڑوسی ملکوں میں اپنی مشروبات بیچ رہی تھی مگر حالیہ جنگ کے دوران مقامی طور پر اس کے مشروبات کی مانگ بڑھی کے بعد میٹرکس کولا نے پیداوار کو دو گنا کر دیا ہے۔
کمپنی کے مارکیٹنگ مینیجر عبدالمعین ابراہیم ابو زید نے عرب نیوز کو بتایا کہ گزشتہ برس اکتوبر میں جیسے ہی بائیکاٹ کی مہم نے زور پکڑا انہوں نے اردون کے طول و عرض میں اپنی مشروبات کی سپلائی بڑھا دی اور پیداوار کے لیے کارکنوں کی تعداد اور گاڑیوں کا اضافہ کیا۔

پیپسی اور کولا کی جگہ لینے والے مقامی مشروبات میں سب سے آگے میٹرکس کولا ہے۔ فوٹو: عرب نیوز

انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی دارالحکومت عمان میں خاص طور پر نمایاں ہے جہاں مغربی مصنوعات کے بائیکاٹ کی کال سب سے عمل ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بائیکاٹ کا یہ سلسلہ اردن اور دیگر عرب ممالک میں بڑھ رہا ہے جہاں بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ فلسطین پر اسرائیل کا قبضہ امریکا اور بعض یورپی ممالک اور کارپوریشنوں کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں ہوگا۔
پیپسی اور کوکا کولا ان برانڈز میں شامل ہیں جنہیں تنقید کا سامنا ہے۔
فلسطینیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں نے کوکا کولا کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستی اٹاروٹ میں فیکٹری چلانے پر تنقید کی ہے۔
پیپسی بھی اسرائیل میں قائم مینوفیکچرنگ کمپنی سوڈا اسٹریم کو 2018 میں خریدنے کے بعد بائیکاٹ کی زد میں ہے۔

شیئر: