امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ وہاں کے عوام نے کرنا ہے، امریکہ کسی جماعت یا امیدوار کی حمایت نہیں کرتا۔
جمعرات کو واشنگٹن میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران جب میتھیو ملر سے پوچھا گیا کہ الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کے کاغذات مسترد کر دیے ہیں، اور اب وہ انتخابات میں شریک نہیں ہو سکیں گے، امریکہ اس معاملے کو کیسے دیکھتا ہے؟
مزید پڑھیں
-
پاکستانی فوج کے ترجمان کے بیان سے اتفاق کرتے ہیں: امریکہNode ID: 661387
-
پاکستان دہشت گرد گروہوں کے خلاف اقدامات جاری رکھے: امریکہNode ID: 775811
اس کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کے لیے پاکستان سمیت دنیا کے کسی بھی ملک میں کوئی ایک پارٹی یا امیدوار اہم نہیں اور ہمیں صرف جمہوری عمل میں دلچسپی ہے۔
’ہم پاکستان میں صاف شفاف اور قوانین کے مطابق انتخابات دیکھنا چاہتے ہیں اور ہم وہاں کے کسی امیدوار یا جماعت کی حمایت نہیں کرتے۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ عمران خان نے اپنے تازہ آرٹیکل میں ایک بار پھر امریکہ کو نشانہ بنایا ہے، جن میں سے زیادہ تر الزامات پرانے ہی ہیں تاہم اس بار نئی بات یہ ہے کہ امریکہ پاکستان میں فوجی اڈے قائم کرنا چاہتا تھا اور انہوں نے اس سے انکار کیا تھا، اسی وجہ سے امریکی حکومت ناراض ہوئی۔ کیا آپ عمران خان کے اس الزام کا جواب دینا پسند کریں گے؟
اس پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’اس کے جواب میں میں وہی کہوں گا جو پہلے بھی کہا جا چکا ہے کہ سابق وزیراعظم کے الزامات بے بنیاد ہیں، میرے خیال میں اتنا ہی کافی ہے۔‘
میتھیو ملر سے یہ سوال بھی پوچھا گیا کہ پاکستان کے آرمی چیف کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ان سے سیاست میں فوج کی مداخلت کے حوالے سے بات چیت کی تھی؟
اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’میں سفارتی سطح پر ہونے والی گفتگو پر بات نہیں کرنا چاہتا، تاہم ہم ہمیشہ سے یہ واضح کرتے رہے ہیں کہ پاکستانی عوام اپنی حکومت کا انتخاب خود کریں۔‘
