سعودی عرب کے پرائیویٹ سیکٹر میں 40 فیصد سے زیادہ خواتین کارکنان
ملازم خواتین کی تعداد 12 لاکھ 80 ہزار 675 تک پہنچ گئی۔ (فوٹو: سبق)
سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ ’دسمبر 2023 کے دوران پرائیویٹ سیکٹر میں ملازم خواتین کی تعداد 12 لاکھ 80 ہزار 675 تک پہنچ گئی۔‘
ان میں سے 9 لاکھ 35 ہزار 691 سعودی اور 3 لاکھ 34 ہزار 984 غیرملکی خواتین ہیں۔
سبق ویب کے مطابق محکمہ شماریات نے رپورٹ میں بتایا کہ ’2023 کے دوران پہلی بار 44 ہزار 769 سعودی شہری پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین میں شامل ہوئے جس سے پرائیویٹ سیکٹر کے ملازمین کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 9 لاکھ 75 ہزار 830 ہو گئی۔‘
سعودی لیبر مارکیٹ میں پرائیویٹ سیکٹر کے سعودی ملازمین میں 40.8 فیصد خواتین اور 59.2 فیصد مرد ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’2017 میں ملازم خواتین کا تناسب 17 فیصد تھا جو 2023 میں بڑھ کر 35.3 فیصد تک پہنچ گیا۔‘
علاوہ ازیں خواتین کو 2023 کے دوران کلیدی عہدوں پر بھی فائز کیا گیا۔ سیاحت اور تفریحات جیسے نئے شعبوں میں ان کے لیے ملازمت کے دروازے کھلے۔
محکمہ شماریات کا کہنا ہے ’15 سے 19 برس کی لڑکیوں کو زیادہ ملازمتیں ملی ہیں۔ ان کی تعداد 9 لاکھ 16 ہزار 439 ریکارڈ کی گئی جبکہ 20 سے 24 برس کی لڑکیوں کی تعداد 8 لاکھ 50 ہزار780 رہی۔‘