Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشترکہ حملوں کے بعد ایک اور کارروائی، حوثیوں کا کروز شپ میزائل تباہ: پینٹاگون

بحیرہ احمر میں جہازوں پر حملوں کے بعد امریکہ اور برطانیہ نے حوثیوں کے خلاف مشترکہ حملے شروع کیے ہیں (فوٹو: روئٹرز)
پینٹاگون نے کہا ہے کہ امریکہ نے منگل کو یمن میں حوثیوں کے ایک ایسے اینٹی کروز شپ میزائل کو تباہ کیا ہے جو چلایا جانے والا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پینٹاگون کے ترجمان میجر جنرل پیٹ رائیڈر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’امریکہ اور برطانیہ کے مشترکہ حملوں کے کچھ ہی دیر بعد ہی اینٹی شپ کروز میزائل کو نشانہ بنایا گیا جو لانچ کیا جانے والا تھا اور بحری جہازوں کے لیے خطرات کا باعث بن سکتا تھا۔‘
ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ اضافی حملہ مین آپریشن کے بعد 15 سے 30 منٹ کے دوران کیا گیا۔
برطانیہ اور امریکہ نے مل کر رواں ماہ کے آغاز میں پہلی بار ایران کی حمایت رکھنے والے باغی گروپ کے خلاف حملوں کا آغاز کیا تھا جس کے بعد مزید مشترکہ حملے کیے گئے۔
امریکہ کی جانب سے میزائلوں کو نشانہ بنانے کے یکطرفہ فضائی حملے بھی کیے گئے ہیں جن کے بارے میں واشنگٹن کا موقف ہے کہ ان سے شہریوں اور فوجی جہازوں کو خطرات لاحق ہیں۔
رائیڈر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’مجموعی طور پر اندازاً ہم نے 25 سے زائد میزائلز لانچ کرنے کے مقامات کو تباہ یا کمزور کیا ہے جبکہ بغیر پائلٹ کے چلنے والے جہاز، ساحلی ریڈار اور فضائی نگرانی کے آلات اور ہتھیاروں کے ذخیروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔‘  
یمن میں سرگرم باغیوں نے نومبر میں بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملوں کے آغاز میں کہا تھا کہ ایسا غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت کے لیے کیا جا رہا ہے جو جنگ سے تباہ ہو گیا ہے اور اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
حوثیوں کی جانب سے اسی وقت سے ہی امریکہ اور برطانیہ کے مفادات کو نشانہ بنائے جانے کے اقدامات کو بھی جائز قرار دیا گیا تھا۔
فوجی کارروائی کے علاوہ واشنگٹن حوثیوں پر سفارتی اور مالی دباؤ ڈالنے کے لیے بھی کوشاں ہے۔ صدر جو بائیڈن کے عہدہ سنبھالنے کے فوراً ان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے ہٹا دیا گیا تھا جبکہ پچھلے ہفتے اس کو دوبارہ سے شامل کیا گیا ہے۔

شیئر: