آسام رائفلز کے اہلکار نے چھ ساتھیوں کو زخمی کر کے خود کو بھی گولی مار لی
گزشتہ برس منی پور کے دو قبائل کے درمیان نسلی تنازع رہا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈین فوج کے نیم فوجی دستے آسام رائفلز کے ایک اہلکار نے خود کو گولی مارنے سے قبل جنوبی منی پور کے ایک کیمپ میں اپنے چھ ساتھیوں پر فائرنگ کر دی۔
انڈین اخبار دکن ہیرالڈ کے مطابق آسام رائفلز کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ چھ افراد مقامی شہری نہیں تھے اور جاری تشدد سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔
آسام رائفلز کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ واقعہ بدھ کی صبح تقریباً ساڑھے تین بجے ضلع چندیل کے ساجک تمپک کے کیمپ میں پیش آیا ہے۔ یہ کیمپ میانمار کی سرحد کے قریب ہے۔
منی پور پولیس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’تمام زخمیوں کو مزید علاج کے لیے ملٹری ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کی حالت مستحکم ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’منی پور میں جاری نسلی تنازع کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی ممکنہ افواہوں کو دور کرنے اور کسی بھی قسم کی قیاس آرائیوں سے بچنے کے لیے اس واقعے کی تفصیلات کو شفاف طریقے سے شیئر کرنا ضروری ہے۔ اس افسوسناک واقعے کو جاری تنازع سے جوڑنا نہیں چاہیے۔‘
حکام نے حقائق جاننے کے لیے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
بیان کے مطابق آسام رائفلز میں منی پور کی مختلف کمیونیٹیز سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں اور منی پور میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے معاشرے میں پولرائزیشن کے باوجود تمام اہلکار ایک ساتھ رہ رہے ہیں اور کام کر رہے ہیں۔
بیان میں فائرنگ سے متاثرہ افراد کی شناخت کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔