Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن کے حوثی باغیوں کا امریکی جنگی بحری جہاز پر میزائل حملہ

حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
یمن کے حوثی باغیوں نے خلیج عدن میں ایک امریکی جنگی پیٹرولنگ بحری جہاز پر میزائل حملہ کیا ہے۔
خبر رساں اداروں اے پی اور روئٹرز کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ سنیچر کی صبح امریکی طیاروں نے ایک ایسے میزائل کو بھی نشانہ بنایا جو بحیرہ احمر کی طرف چلایا جانے والا تھا۔
جمعے کی شب حوثی باغیوں نے ایک تجارتی جہاز کو بھی نشانہ بنایا تھا۔ امریکی جنگی بحری جہاز یو ایس ایس کارنی پر حملے نے کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔  
حوثیوں کے زیرانتظام کام کرنے والے ٹی وی المسیرہ نے سنیچر کو بتایا کہ امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے فضائی حملے کیے گئے ہیں جن میں پورٹ راس عیسٰی کے اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جہاں یمن کے تیل کا ٹرمینل بھی واقع ہے۔
اس کے علاوہ مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
یہ حوثیوں کی جانب سے اکتوبر میں شروع کیے گئے بحری جہازوں پر حملوں میں پہلا حملہ ہے جس میں امریکہ کے جنگی بحری جہاز کو براہ راست نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فقط اتنا ہی بتایا اور کہا کہ اس پر کسی کو بھی بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
جمعے کے آخری پہر میں برطانیہ کے فوجی حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ خلیج عدن میں ایک آئل ٹینکر کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا جس کے بعد اس کو آگ لگ گئی۔
حوثی ملیشیا کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیٰی سری نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم یہ دعوٰی کیا کہ ایک تجارتی جہاز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ مارشل آئی لینڈ کے جھنڈے والا ایک ٹینکر تھا۔
عرب نیوز کے مطابق اس سے قبل امریکی فوج نے کہا تھا کہ اس کے ایک جنگی جہاز نے حوثیوں کی طرف سے داغے گئے ایک میزائل کو مار گرایا ہے۔
امریکی او ر برطانوی فورسز نے مشترکہ حملوں کے دو دور شروع کیے جس کا مقصد بحیرہ احمر کے اہم بحری راستے سے گزرنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے والے حوثیوں کی صلاحیت کو کم کرنا ہے۔
واشنگٹن نے یکطرفہ فضائی حملوں کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہے لیکن حوثی بھی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
برطانوی فوج کے کنگڈم میری ٹائم آپریشنز جو مشرق وسطی کے آبی گزرگاہوں کی نگرانی کرتی ہے، نے تسلیم کیا کہ ’ایک بحری جہاز کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا جس سے خلیج عدن میں آگ لگی تھی۔
گروپ کے فوجی ترجمان نے کہا کہ ’برطانوی آئل ٹینکر ’مارلن لوانڈا‘ یمنی نیول فورسز کی طرف سے داغے گئے میزائلوں کی زد میں آگیا، یہ ’حملہ براہ راست‘ تھا جس کے نتیجے میں جہاز میں آگ لگ گئی۔
پرائیوٹ سکیورٹی کمپنی رسک مانیٹر ایمبرے نے بتایا کہ ’یمنی بندرگاہ عدن کے جنوب مشرق میں میزائل حملے سے ایک تجارتی جہاز میں آگ لگ گئی تاہم عملہ محفوظ ہے۔
یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغی ملک کے زیادہ آبادی والے حصے کا کنٹرول رکھتے ہیں اور بحیرہ احمر میں وقتا فوقتا تجارتی بحری جہازوں کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
حوثی باغیوں نے یمن کے قریب سمندر میں یہ حملے گزشتہ برس نومبر کے وسط میں شروع کیے تھے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ یہ غزہ پر اسرائیل حملے کے جواب میں کیے جا رہے ہیں۔
حوثیوں کے ان حملوں کے بعد سمندر کے راستے عالمی تجارت کو مشکلات کا سامنا ہے اور متعدد شپنگ کمپنیوں نے سامان کی نقل وحمل کے لیے زیادہ لمبا سمندری راستہ اختیار کیا ہے جو افریقہ سے ہو کر جاتا ہے جس کے باعث اخراجات بڑھ جاتے ہیں۔

شیئر: