کشمیر: برفباری میں کمی سے ہزاروں افراد کے روزگار کو خطرہ
کشمیر: برفباری میں کمی سے ہزاروں افراد کے روزگار کو خطرہ
اتوار 28 جنوری 2024 22:49
گلمرگ میں سیاحت کے ساتھ ساتھ سکیئنگ کا شعبہ بھی متاثر ہوا ہے۔ فائل فوٹو شٹرسٹاک
حالیہ موسم سرما میں انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں پڑنے والی طویل خشک سردی نے ریزورٹ ٹاؤن گلمرگ سے خوبصورت اور جانے پہچانے برفیلے مناظر چھین لیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اس خشک سردی کے باعث خطے میں سیاحت اور کھیتی باڑی پر منحصر ہزاروں افراد کی روزی روٹی کو خطرہ لاحق ہے۔
سری نگر کا قریبی علاقہ گلمرگ سطح سمندر سے تقریباً 2600 میٹر کی بلندی پر دنیا کے سب سے اونچے سکیئنگ ریزورٹس میں سے ایک ہے جو عام طور پر دنیا بھر سے سنو بورڈرز اور سکئیرز کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے۔
جنوری کے دنوں میں گلمرگ کے علاقے میں آنے والے کھلاڑی برف کی دبیز طے سے لطف اندوز ہوتے ہیں جو ہر سال ہمالیہ کے پہاڑوں کو چھپا دیتی ہے۔
گلمرگ کی سکیئنگ ایسوسی ایشن کے سربراہ شوکت احمد راتھر نے بتایا ہے کہ رواں سال موسم سرما کے سخت ترین دنوں میں جو دسمبر کے آخر میں شروع ہونا چاہیے تھا انتہائی کم برفباری ہوئی ہے۔
جس کے باعث سکی ٹاؤن کی میلوں طویل ڈھلوانیں زیادہ تر بھوری اور سپاٹ ہیں جب کہ اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا۔
شوکت احمد نے مزید بتایا کہ ’رواں سال صورتحال افسوسناک ہے، ہم اس سیزن میں اکثر ماہانہ تقریباً 1800 ڈالر کما لیتے تھے لیکن اس بار کوئی آمدنی نہیں ہو رہی۔‘
علاقے میں بسنے والے ساڑھے پانچ سو سے زائد خاندانوں کی آمدنی سکیئنگ اور دوسرے برفانی کھیلوں پر منحصر ہے اور برفباری نہ ہونے کے باعث وہ متاثر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال انتہائی کم برفباری کے باعث گلمرگ میں نہ صرف سکیئنگ کا شعبہ بلکہ سیاحت کی بڑی صنعت متاثر ہوئی ہے۔
گلمرگ گائیڈز ایسوسی ایشن کے صدر طارق احمد نے بتایا ہے کہ اس سال برف باری نہ ہونے کی وجہ سے وہ تمام مقامی افراد جو سکیئنگ سے وابستہ ہوں، گائیڈز ہوں، ہوٹل انڈسٹری یا سیاحت پر انحصار کرتے ہیں سبھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
طارق احمد نے مزید بتایا کہ ہوٹلز اور ریزورٹس کی روزانہ بکنگ کینسل ہو رہی ہے۔ ان دنوں بہت سے ملکی اور غیر ملکی سیاح آتے تھے۔
آئے روز بکنگ کی منسوخ ہونے سے سیاحوں کی یومیہ تعداد جو معمول کے مطابق 7000 تھی کم ہو کر 2000 رہ گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2023 کے آخر تک 16 ملین سے زیادہ سیاحوں نے وادی کشمیر کا دورہ کیا۔
جنوبی ایشیا کے بیشتر حصوں کی طرح کشمیر کے علاقے کو بھی انتہائی موسمی حالات کا سامنا ہے جس میں گرمی کی ریکارڈ لہریں بھی شامل ہیں جس کی وجہ سے گلیشیر تیزی سے پگھل رہے ہیں۔
انڈین ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ غیر معمولی موسم ایک عالمی رجحان ہے اور جو کچھ ہو رہا ہے وہ موسمیاتی تغیر ہے۔
انڈین محکمہ موسمیات کے اہلکار محمد حسین میر نے بتایا ہے کہ 30 سال پہلے اس طرح کے موسمی حالات پیش آئے تھے۔
محمد حسین نے مزید بتایا کہ گلمرگ سے تقریباً 50 کلومیٹر دور کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں حال ہی میں اوسط درجہ حرارت تقریباً 12 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے تقریباً 5 ڈگری زیادہ ہے۔