Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کے ساتھ سوشل میڈیا پر ’دی اکانومسٹ‘ کیوں ٹرینڈ کر رہا ہے؟

عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سزا کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے جاری ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سزا کے فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے ساتھ برطانوی جریدہ ’دی اکانومسٹ‘ پاکستان میں ایک بار پھر کیوں ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہے؟
منگل کو خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس دس دس سال قید کی سزا سنائی۔
اس کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے فیصلے کو اعلٰی عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر دی اکانومسٹ کے ٹرینڈ کرنے کی وجہ عمران خان کا 4 جنوری کو شائع کیا گیا مضمون ہے جو برطانوی جریدے نے منگل کو ایک مرتبہ پھر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شیئر کیا ہے۔ 
ایکس (ٹوئٹر) پر دی اکانومسٹ کی ٹویٹ کو اب تک 5 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔ 
’دی اکانومسٹ کی جانب سے عمران خان کا مضمون ایک مرتبہ پھر شیئر کرنے پر انتظار حسین پنجوتھا لکھتے ہیں کہ ’یہ بھی محبت سے باز نہیں آئیں گے۔‘ 
ایکس ہینڈل پرزنر پر لکھا گیا کہ ’میں گنتی بھول گیا ہوں دی اکانومسٹ نے عمران خان کا مضمون کتنی بار شیئر کیا ہے؟‘ 
ایکس ہینڈل والیم اوٹس پر لکھا گیا کہ ’دی اکانومسٹ عمران خان کا مضمون شیئر کرنا کب بند کرے گا؟‘
مزید لکھا گیا کہ ’میں ایک ہی آرٹیکل بار بار دیکھ کر تھک گیا ہوں۔ حیران ہوں پی ٹی آئی نے اس کے لیے کتنی رقم ادا کی ہوگی؟‘ 
رواں ماہ 5 جنوری کو پاکستان کے نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے عمران خان کے مضمون کے حوالے سے بیان میں کہا تھا کہ ’آج ہم دی اکانومسٹ کو خط لکھ رہے ہیں۔‘
نگراں وزیر اطلاعات کے بیان کے حوالے سے سوشل میڈیا یوزر دانش ارشاد پوچھتے ہیں کہ ’مرتضیٰ سولنگی نے دی اکانومسٹ کو خط لکھا تھا اس کا کیا بنا؟‘
مزید لکھتے ہیں کہ ’سائفر کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد دی اکانومسٹ نے پھر سے پاکستانی حکومت کو چھیڑ دیا۔‘ 

شیئر: