Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی کمانڈوز کا بھیس بدل کر ہسپتال پر حملہ، تین عسکریت پسند ہلاک

سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسرائیلی کمانڈوز کو ہسپتال میں جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (فوٹو: اے پی)
اسرائیلی کمانڈوز نے مغربی کنارے کے ایک ہسپتال میں بھیس بدل کر گھسنے کے بعد تین فلسطینی عسکریت پسندوں کو قتل کر دیا جن میں سے ایک معذور اور بستر پر تھا۔
برطانوی خبر رسں ادارے روئٹرز نے حکام اور عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ منگل کو اسرائیلی کمانڈوز میڈیکل ورکرز اور ایک مسلمان خاتون کے روپ میں ہسپتال میں داخل ہوئے۔
اسرائیل کے فوجی حکام کا کہنا ہے کہ فورس کے جینین کے علاقے میں ابن سینا ہسپتال میں خفیہ مشن میں تین تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
مارے جانے والے افراد میں سے ایک کی شناخت محمد ولید جلامنا کے طور پر بتائی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے کیے جانے والے حملے کے طرز پر ایک اور حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ محمد ولید کے قبضے سے ایک پستول بھی برآمد کیا گیا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق دوسرے افراد آپس میں بھائی تھے جن میں سے ایک کا نام بیسل الغزوی اور دوسرے کا محمد الغزوی تھا، ان کا تعلق جینن بریگیڈ سے تھا جو کہ عسکری گروہ کا ملسح گروپ ہے۔
فسلطین کی وزارت صحت نے بھی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ صحت کے مقامات پر تحفظ کی ضمانت دی جائے۔
بیان کے مطابق ’قابض فوج ہسپتالوں کے اندر ایک اور نسل کشی کر رہی ہے۔‘
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تقریباً 10 پر مشتمل افراد کا گروپ ہسپتال میں داخل ہوا، انہوں نے عام کپڑے پہن رکھے تھے ان میں سے تین افراد خواتین کے بھیس میں تھے اور انہوں نے سکارف اوڑھ رکھے تھے۔
ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ناجی نزل کا کہنا ہے کہ اسرائیلی کمانڈوز کی ٹیم  صبح تقریباً ساڑھے پانچ بجے داخل ہوئی اور چپکے سے تیسرے فلور پر چلی گئی اور پھر اس وارڈ کی گھنٹی بجائی جہاں قتل کیے جانے والے افراد سو رہے تھے۔
انہوں نے روئٹرز کو بتایا کہ ’ان افراد کا اسی کمرے میں علاج ہو رہا تھا، فوجیوں نے ان کے سروں میں گولیاں ماریں۔’
وارڈ سے خون آلود بیڈ شیٹس اور تکیے بھی برآمد ہوئے ہیں۔
ناجی نزل کا یہ بھی کہنا تھا کہ باسل الغزوی 25 اکتوبر سے ہسپتال میں زیرعلاج تھے، ان کو ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ لگی تھی اور وہ اپاہج ہو چکے تھے۔
ایران کی حمایت رکھنے والے جہادی گروپ کا کہنا ہے کہ الغزوی برادرز آمڈ ونگ کے ارکان تھے جبکہ حماس نے بھی تصدیق کی ہے ولید کا تعلق القاسم بریگیڈ سے تھا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ تینوں افراد ہسپتال میں چھپے ہوئے تھے اور یہ اور مثال ہے اس بات کی کہ عسکریت پسند عام شہری مقامات کو پناہ اور شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
دوسری جانب حماس نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

شیئر: