پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما حماد اظہر نے انتخابات سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں دائر اپیل واپس لے لی ہے۔
بدھ کو سپریم کورٹ میں حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی سے متعلق دائر درخواست کی سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں 62 ون ایف کا حوالہ کیوں دیا ہے؟ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے کہ آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق ازخود نہیں ہوتا۔
دوران سماعت وکیل آفتاب یاسر نے موقف اپنایا کہ اشتہاری کی اہلیت کے حوالے سے آپ کا فیصلہ بھی آ چکا ہے۔اپیل واپس لینے کی وجہ سے حماد اظہر کو فیصلے کا فائدہ نہیں ہوگا۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے حماد اظہر سرینڈر نہیں کرنا چاہتے۔ آفتاب عالم یاسر نے دلائل دیئے کہ سرینڈر کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حماد اظہر اپیل کی پیروی نہیں کرنا چاہتے۔وہ انتخابات سے دستبردار ہو چکے ہیں۔وہ اپنی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔
حماد اظہر لاہور کے حلقہ این اے ایک سو انتیس سے بطور آزاد امیدوار الیکشن لڑ رہے تھے۔
سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لینے کے بعد بطور آزاد امیدوار لاہور کے این اے 129 سے بطور آزاد امیدوار الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔
حماد اظہر نو مئی کے واقعات کے بعد سے نامعلوم مقام پر ہیں۔ پولیس حماد اظہر کی گرفتاری کے لیے کئی چھاپے مار چکی ہے مگر اُسے ابھی تک کامیابی نہیں ملی۔