جاپان فٹ بال ایسوسی ایشن (جے ایف اے) نے کہا ہے کہ دو خواتین کی طرف سے جنسی ہراسیت کے الزامات کے بعد فٹ بالر جونیا ایٹو قطر میں جاری ایشیا کپ سے دستبردار ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جونیا ایٹو اپنے اوپر لگائے گئے جنسی ہراسیت کے الزامات کو مسترد کر چکے ہیں۔
جے ایف اے نے کہا ہے کہ ایٹو اپنی ذہنی و جسمانی آسودگی کی خاطر کھیل سے دستبردار ہوئے ہیں اورمبینہ واقعہ کے متعلق مختلف بیانات آئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
اے ایف سی ایشیا کپ، ’ٹھہریے، کچھ مزید سرپرائزز آپ کے منتظر ہیں‘Node ID: 832316
-
اسلام آباد میں ڈیوس کپ، انڈین ٹیم کی 59 سال بعد پاکستان آمدNode ID: 832776
جے ایف اے نے کہا کہ ’جونیا ایٹو قطر میں ایشیا کپ میں حصہ لینے والی جاپانی ٹیم کا حصہ نہیں رہے۔‘
30 سالہ کھلاڑی جو فرانسیسی کلب ریمز کی طرف سے کھیلتے ہیں کے متعلق جاپانی پولیس نے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
ایٹو جاپان کے لیے 54 میچ کھیل چکے ہیں جن میں انہوں نے 13 گول سکور کیے ہیں۔
اوساکا میں پولیس کے ایک اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ہمیں ایک فوجداری شکایت ملی ہے جس کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
پولیس اہلکار نے مزید تفصیلات بتانے سے معذرت ظاہر کی اور یہ بھی نہیں بتایا کہ شکایت کس نوعیت کی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنسی ہراسیت کا واقعہ گذشتہ سال جون میں جاپان اور پیرو کے درمیان ہونے والے ایک دوستانہ مقابلےکے دوران ایک ہوٹل میں پیش آیا تھا۔
