میڈرڈ ایئرپورٹ پر پناہ گزینوں کا ہجوم، ’گندگی غیرمعمولی طور پر بڑھ رہی ہے‘
جنوری کے اختتام پر میڈرڈ ایئرپورٹ پر پناہ گزینوں کی تعداد 390 سے 450 کے درمیان تھی (فائل فوٹو: روئٹرز)
سپین کے دارالحکومت میڈرڈ کے ایئرپورٹ پر اس وقت پناہ حاصل کرنے کے خواہش مند افریقیوں کی بڑی تعداد موجود ہے جنہیں پُرہجوم اور گندی جگہوں پر سونا پڑ رہا ہے جس کے باعث ریڈ کراس احتجاجاً اپنی سرگرمیوں کو روکنے پر مجبور ہو گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے پولیس یونین کے نمائندے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’میڈرڈ میں سینیگال سے تعلق رکھنے والے ہزاروں پناہ گزینوں نے درخواست دی ہے۔‘
’ان افراد نے حالیہ ہفتوں کے دوران میڈرڈ پہنچنے کے بعد پناہ کی درخواست دی ہے اور اس سے قبل وہ کچھ عرصے کے لیے دیگر ممالک اور عموماً جنوبی امریکہ میں مقیم رہے جہاں ان کے داخل ہونے کے لیے انٹری ویزے کی شرط نہیں ہے۔‘
ان پناہ گزینوں نے اگرچہ اپنی درخواستوں پر عمل درآمد ہونے کا انتظار کرنا ہے جس کے باعث انہیں ان کمروں میں ٹھہرایا گیا ہے جن کے ساتھ غُسل خانوں کی سہولت بھی موجود ہے۔
غی رسرکاری تنظیم سپینش کمیشن فار ایڈ ٹو ریفیوجیز (سی ای اے آر) کے مطابق حکومت نے پناہ گزینوں کی آمد میں اضافے سے پیش آنے کے لیے چوتھا کمرہ بھی کھول دیا ہے لیکن پناہ کے خواہش مند کچھ افراد سفری گدوں یا دوسروں کے ساتھ ایک ہی بستر پر سونے پر مجبور ہیں۔
تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ہجوم بہت زیادہ ہے اور گندگی غیرمعمولی طور پر بڑھ گئی ہے جس کے باعث کھٹملوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے، کوڑا کرکٹ کا ڈھیر لگ گیا ہے اور ذاتی صفائی کے لیے تولیوں کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔‘
ایئرپورٹ پولیس حکام کی جانب سے میڈیا کو بھیجی گئی ویڈیوز میں فرش پر کاکروچ اور گندگی پھیلی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔
جنوری میں پناہ کے لیے گذشتہ سال کی نسبت زیادہ دعوے دائر کیے گئے ہیں جو سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 2023 میں 767 تھے۔
سی ای اے آر اور پولیس یونین ایس یو پی کے مطابق جنوری کے اختتام پر میڈرڈ ایئرپورٹ پر پناہ گزینوں کی تعداد 390 سے 450 کے درمیان تھی جو دسمبر کے اختتام پر 250 تھی۔