Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد کے تینوں حلقوں سے انتخابی نتائج آنے کے بعد شہر کی صورتحال کیسی ہے؟

شعیب شاہین نے فیصلہ تاخیر سے آنے پر این اے 47 کے آر او آفس کے باہر دھرنا بھی دیا جسے بعد ازاں ختم کر دیا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی
الیکشن کمیشن نے ضلع اسلام آباد کے تینوں انتخابی حلقوں کے نتائج جاری کر دیے ہیں۔ تین میں سے دو نشستیں مسلم لیگ ن کے نام، ایک نشست پر آزاد امیدوار خرم نواز کامیاب قرار دیے گئے۔
مسلم لیگ ن کے امیدوارن کی کامیابی کے بعد جہاں لیگی کیمپوں میں جشن کا سماں ہے تو وہیں پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے الیکشن کمیشن پر دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔

اسلام آباد سے کون کون فاتح رہا؟

اسلام آباد کے حلقہ این اے 46 سے انجم عقیل خان نے 81958 ووٹ حاصل کر کے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عامر مسعود مغل کو شکست دی۔
این اے 47 سے مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری 102502 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے۔ حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کے شیعب شاہین کو 86396 ووٹ پڑے۔
حلقہ این اے 48 سے کامیاب امیدوار راجہ خرم نواز 69699 ووٹ حاصل کر کے پہلے نمبر پر آئے۔ جبکہ این اے 48 سے پاکستان تحریک انصاف کے آذاد امیدوار علی بخاری نے 59851 ووٹ حاصل کر سکے۔

اسلام آباد شہر میں کہیں خوش تو کہیں غم

اسلام کے تین میں سے 2 حلقوں میں لیگی امیدوار اور این اے 48 میں مسلم لیگ نے کے حمایتی امیدوار کی کامیابی سے شہر کی فضا مسلم لیگ ن کے لیے جشن لائی ہے۔
اگر ذِکر کریں این اے 46 اسلام آباد کی تو وہاں سے انجم عقیل خان نے کامیابی سمیٹ لی ہے۔انجم عقیل خان کے مرکزی الیکشن آفس ای الیون میں کارکنان کے بنگڑے اور پارٹی نغموں کی گونج ہے۔
انجم عقیل کی کامیابی کی خبر سامنے آتے ہی مسلم لیگ ن این اے 46 کے کارکنان اور عہدیداران سڑکوں پر نکل آئے اور اپنی جیت کا خوب جشن منایا۔
انجم عقیل خان اس سے قبل 2018 میں اسی حلقے سے سخت مقابلے کے بعد ہار گئے تھے تاہم اب کی بار کی فتح نے انہیں اور اُن کے کارکنان کو خوشی کا موقع دیا ہے۔
اسلام آباد کے حلقہ این اے 48 سے آزاد امیدوار راجہ خرم نواز جن کو پاکستان مسلم لیگ ن کی بھی حمایت حاصل تھی وہ کامیاب ہوئے ہیں۔
راجہ خرم نواز کے ڈیرے 'چراہ چوک تمیر' اسلام آباد پر بھی جیت کا جشن منایا جا رہا ہے۔ڈھول کی تھاپ پر رقص اور راجہ خرم نواز کے حق میں نعروں سے ارد گرد کی فضا گونج رہی ہے۔
کامیاب امیدوار راجہ خرم نواز نے اپنے ورکرز کے لیے خصوصی لنگر کا بھی اہتمام کر رکھا ہے۔راجہ خرم نواز 2018 میں اسی حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے۔

اسلام آباد کے حلقہ این اے 46 سے انجم عقیل خان نے 81958 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔ فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد کا ایک اور اہم حلقہ جہاں کانٹے دار مقابلہ سمجھا جا رہا تھا این اے 47 میں بھی لیگی امیدوار ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کامیاب ہوئے۔
اس وقت ڈاکٹر طارق فضل کے چوہدری کی رہائش گاہ چھٹہ بختاور میں بھی جشن کا سماں ہے۔حلقے کے پارٹی ورکرز طارق فضل چوہدری کی رہائش گاہ پر جمع ہیں۔
لیگی ترانے فضا میں گونجھ رہے ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کی ہدایات کے برعکس ہوائی فائرنگ بھی کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر طارق فضل نے کارکنان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں شکست پر تحریک انصاف کا کیا ردعمل ہے؟

پاکستان تحریک انصاف کو این اے 47،این اے 47 اور این اے 46 سے شکست کے بعد انصافی کیمپوں میں مایوسی ہے۔
الیکشن کمیشن کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اسلام آباد کو اسلام آباد سے تینوں حلقوں پر شکست ہوئی۔
پاکستان تحریک انصاف نے حلقے کے انتخابی نتائج مسترد کر دیے ہیں۔ 2018  کے عام انتخابات میں انہی حلقوں سے پی ٹی آئی کو کامیابی ملی تھی۔
این اے 47 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار شعیب شاہین کو 16 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست ہوئی۔
شعیب شاہین نے فیصلہ تاخیر سے آنے پر این اے 47 کے آر او آفس کے باہر دھرنا بھی دیا جسے اب ختم کر دیا گیا ہے۔
این اے 47 میں شعیب شاہین کے کیمپ پر مایوسی کے بادل چھائے ہیں۔شیعب شاہین کہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ دھاندلی ہونے کے ثبوت موجود ہیں۔ہم اس نتیجے کو چیلنج کریں گے۔
وفاقی دارالحکومت کے حلقے این اے 48 سے بھی پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار علی بخاری انتخابی نتیجے پر عدالت جانے کے لیے تیار ہیں۔علی بخاری کو آزاد امیدوار راجہ خرم نواز نے 29 ہزار سے زائد ووٹ سے شکست دی ہے۔

ن لیگ کے این اے 46 سے کامیاب قرار دیے گئے امیدوار انجم عقیل پارٹی کے کارکنوں کے ہمراہ۔ فوٹو: اے پی پی

این اے 46 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عامر مغل بھی انتخابی نتائج ماننے سے انکاری ہیں۔اُنک کہنا ہے ہماری لیڈ کو مخالف امیدوار کی لیڈ میں بدلا گیا۔

ہمارے ساتھ دھاندلی نہیں، دھاندلا ہوا ہے: جماعت اسلامی

اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں جماعت اسلامی کو شکست کے بعد جماعت اسلامی مرکزی آفس میں بھی خاموشی چھائی ہوئی ہے۔
جماعت اسلامی اسلام آباد کے ترجمان عامر بلوچ نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے اردو نیوز کو بتایا کہ اگر الیکشن کمیشن نے ایسے ہی غیر شفاف انتخابات کروانے تھے تو پھر رسمی کاروائی کی بھی کیا ضرورت تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میاں اسلم کے حلقے سے فارم 45 اور فارم 47 کے نتائج میں بہت فرق ہے۔ حکومتی مشینری نے لیگی امیدوار انجم عقیل خان کو زبردستی جتوایا ہے۔
ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق جماعت اسلامی حلقے بھر سے فارم 45 جمع کر رہی ہے جس کے بعد آگے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

شیئر: