Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سراۃ عبیدہ کے مکان میں آتشزدگی سے چار بھائی ہلاک

جس وقت آگ لگی سب سوئے ہوئے تھے۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
سعودی عرب کے جنوبی علاقے سراۃ عبیدۃ  کے ایک گھر میں آتشزدگی کے ایک المناک واقعے میں چار بچے ہلاک ہوگئے ۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سانحہ میں ہلاک ہونے والے بچوں کے رشتہ دارعلی بن محمد الحسنی کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے بچوں کا باپ علی بن مانع الحسنی سکول میں گارڈ کے طور پر کام کرتا ہے۔
رشتہ دار کا کہنا تھا کہ اس کے کزن علی بن مانع الحسنی کے 9 بچے ہیں جن میں چار بیٹے اور پانچ بیٹیاں ہیں۔
  جس رات آگ لگی باپ کی اچانک آنکھ کھلی اس نے فوری طور پر سامنے نظر آنے والے ایک بچے کو اٹھایا اور اسے آگ سے بچاتے ہوئے پڑوسی کے گھر تک پہنچایا۔

بچوں کا باپ سکول میں گارڈ کی خدمات انجام دیتا ہے۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)

رشتہ دار نے مزید بتایا کہ اس کا کزن بیٹیوں اوربیوی کو گھر سے باہر نکالنے میں کامیاب ہو گیا مگر جب وہ دیگربچوں کو بچانے کے لیے گھر کی جانب بڑھا تو آگ پورے مکان کو اپنی لپیٹ میں لے چکی تھی جس کی وجہ سے وہ مکان میں داخل نہ ہوسکا۔
آتشزدگی کی اطلاع شہری دفاع کو دے دی گئی تھی۔ کچھ دیر بعد  سول ڈیفنس، پولیس اور دیگر ادارے بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے  جنہوں نے امدادی کارروائی کا آغاز کیا ۔
آگ کی وجہ سے مکان میں دھواں بھر جانے کے باعث  3 بچے موقع پر ہی دم توڑ  گئے جبکہ چوتھے کو عسیر ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ بھی جان کی بازی ہار گیا۔
رشتہ دار  کا کہنا تھا کہ  ہلاک ہونے والے بچوں میں مسفر دوسری جماعت کا طالب علم تھا۔ فراج  دو سال اورعمر 5 برس کا تھا۔  تینوں بچے موقع پر ہلاک ہوگئے  تھے جبکہ مانع جو چھٹی جماعت کا طالب علم تھا جو ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گیا تھا۔
سراۃ عبیدۃ کمشنری میں وزارت تعلیم کے ڈائریکٹر حسن بن محمد العلکمی،  وزیر تعلیم یوسف البنیان نے سکول میں کام کرنے والے ملازم  سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: