پہلی سعودی ریاست کے باقاعدہ قیام کا اعلان امام محمد بن سعود نے 1139ھ مطابق فروری 1727 کو کیا تھا۔ اس کا سلسلہ 1233ھ مطابق 1818 تک برقرار رہا۔ ریاست کا دارالحکومت الدرعیہ تھا۔ پہلی سعودی ریاست کے بانی نے ملک کا آئین قرآن و سنت کو قرار دیا تھا۔
یوم تاسیس 300 سال پہلے قائم ہونے والی سعودی ریاست کی یاد دلانے والا دن ہے۔ یوم تاسیس پہلی سعودی ریاست کی تاریخ اور اس کے تمدنی ورثے کی بھولی بسری یادیں تازہ کر رہا ہے۔
یہ دن وطن عزیز کی خاطر سعودی امرا، سلاطین اور عوام کی فقید المثال قربانیوں کے اعتراف کا دن ہے۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے 27 جنوری 2022 کو شاہی فرمان جاری کرکے پہلی سعودی ریاست کے قیام کے دن کو یوم تاسیس کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
جہاں تک سعودی عرب کے یوم وطنی (نیشنل ڈے) کا تعلق ہے تو یہ ہر سال 23 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ یوم وطنی تیسری سعودی ریاست کے قیام کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔ شاہ عبدالعزیز آل سعود نے تیسری سعودی ریاست کے قیام کا اعلان 21 جمادی الاول 1351ھ مطابق 23 ستمبر 1932 کو کیا تھا۔ اسی مناسبت سے سعودی قائدین اور عوام 23 ستمبر کو یوم وطنی مناتے ہیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ نے یوم تاسیس کے شاہی فرمان کے اجرا پر اپنی مفصل رپورٹ میں پہلی سعودی ریاست کے قیام کا رشتہ ’ریاست مدینہ‘ اور بانیان کا رشتہ قبیلہ ’بنو حنیفہ‘ سے ثابت کیا ہے۔
پہلی سعودی ریاست کے دارالحکومت الدرعیہ کا قیام جزیرہ نمائے عرب کی سیاسی تاریخ کا بڑا پڑاؤ تھا۔ یہ جدید دور میں ریاست مدینہ کے احیا کی کوشش تھی۔ جو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ سے یثرب (مدینہ) ہجرت کے بعد قائم کی تھی۔
قبیلہ بنو حنیفہ 430 ہجری میں عبید بن ثعالبہ کی قیادت میں وادی حنیفہ کے کنارے ’حجر الیمامہ‘ میں آباد ہوا تھا۔ حجر دیکھتے ہی دیکھتے الیمامہ کا سب سے بڑا شہر بن گیا تھا۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شاہ یمامہ ثمامہ بن اثال الحنفی کا قصہ تاریخ کی کتابوں میں مذکور اور مشہور ہے۔
جزیرہ نمائے عرب طویل عرصے تک تفرقے و انتشار کا شکار رہا۔ پھر مانع بن ربیعہ المریدی نے اس جمود کو توڑا انہوں نے 850ھ مطابق 1446 میں ’الدرعیہ‘ کو آباد کیا۔ امیر مانع بن ربیعہ المریدی شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن کے بارہویں دادا، خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کے تیرہویں اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے 14 ویں دادا تھے۔