Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لائیو: وزیراعلٰی پنجاب کا انتخاب کل، مریم نواز اور رانا آفتاب کے کاغذات درست قرار

ملک احمد خان سپیکر، ظہیر اقبال ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی منتخب

سندھ اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا، جی ڈی اے اور جے یو آئی کا احتجاج

مسلسل تسیری بار سندھ کی وزارتِ اعلی کے امیدوار مراد علی شاہ کون ہیں؟

---------------------------------------------------------------------------------------

’صدر نے قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلایا تو سپیکر 29 فروری کو خود بلا سکتا ہے‘

مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ صدر مملکت نے سمری پر قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلایا تو 29 فروری کو سپیکر آئینی طورپر خود اجلاس بلا سکتا ہے۔
اتوار کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’آئین میں بڑا واضح ہے کہ اگر اجلاس نہیں بلایا جاتا تو 21 ویں روز سپیکر کو اجلاس بلانے کا اختیار ہے۔‘
اسحاق ڈار کے مطابق آئینی 21 دن کی مہلت کے حساب سے 29 فروری آخری تاریخ بنتی ہے۔
’صوبوں میں بھی اگر گورنر اجلاس نہیں بلاتا تو وہاں بھی یہی اصول لاگو ہو گا۔‘

امیدواروں کے کاغذات درست، وزیراعلٰی پنجاب کا انتخاب کل ہوگا

پنجاب اسمبلی میں نامزد وزیراعلٰی کے لیے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل ہو گئی ہے۔
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کاغذات کی جانچ پڑتال کی، اور سکروٹنی کے بعد دونوں امیدواروں کے کاغذات قواعد وضوابط کے مطابق درست قرار دے دیے۔
ملک احمد خان نے کہا کہ وزیراعلٰی پنجاب کا انتخاب 26 فروری پیر کو صبح 11 بجے ہونے والے اجلاس میں ہو گا۔
وزیراعلٰی کے عہدے کے لیے مریم نواز اوررانا آفتاب احمد خان کے درمیان مقابلہ ہو گا۔

وزیراعلٰی پنجاب کا انتخاب: مریم نواز اور رانا آفتاب احمد خان کے کاغذات نامزدگی جمع

وزیراعلٰی پنجاب کے انتخاب کے لیے مریم نواز اور رانا آفتاب احمد خان کے کاغذات نامزدگی جمع ہو گئے ہیں۔
اتوار کو مریم نواز کے کاغذات نامزدگی ان کے تجویز کنندہ ذیشان رفیق ،تائید کنندہ سلمان رفیق، تجویز کنندہ میاں مجتبیٰ شجاع الرجمن اور تائید کنندہ خواجہ عمران نذیر نے جمع کروائے۔
دوسری جانب وزیراعلٰی پنجاب کے لیے سنی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوار رانا آفتاب احمد خان نے اپنے کاغذات نامزدگی خود جمع کروائے۔
کاغذات نامزدگی کےلئے شام 5 بجے تک کا وقت دیا گیا تھا۔

پیپلز پارٹی کے سید اویس قادر شاہ سپیکر سندھ اسمبلی منتخب

پیپلز پارٹی کے امیدوار سید اویس قادر شاہ 111 ووٹس حاصل کر کے سپیکر سندھ اسمبلی منتخب ہو گئے ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کی صوفیہ شاہ 36 ووٹس حاصل کر سکیں۔ 
آغا سراج درانی نے اویس قادر شاہ سے سپیکر سندھ اسمبلی کا حلف لیا۔
اس موقع پر نو منتخب سپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ کا کہنا تھا کہ ’سپیکر منتخب ہونے پر بلاول بھٹو، آصف زرداری اور فریال تالپور کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘
سندھ اسمبلی میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور مجموعی طور پر 147 ووٹ کاسٹ ہوئے۔
پیپلز پارٹی کے 111 اور ایم کیو ایم کے 36 امیدواروں نے ووٹ کاسٹ کیا۔  تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 9 آزاد اور جماعت اسلامی کے ایک رکن نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
صوبائی اسمبلی میں واضح اکثریت حاصل کرنے والی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے سپیکر کے لیے سید اویس شاہ جبکہ ڈپٹی سپیکر کے لیے نوید انتھونی کو نامزد کیا تھا۔
ایم کیو ایم پاکستان نے بھی صوفیہ شاہ کو سپیکر جبکہ راشد خان کو ڈپٹی سپیکر کا امیدوار نامزد کیا تھا۔
علی خورشیدی وزیراعلیٰ سندھ کے امیدوار نامزد
ترجمان ایم کیو ایم نے بتایا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے وزیر اعلٰی سندھ کے لیے نام فائنل کر لیا ہے۔
ترجمان کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے سندھ اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے لیے علی خورشیدی امیدوار ہوں گے۔

ملک محمد احمد خان سپیکر پنجاب اسمبلی اور ملک ظہیر اقبال چنڑ ڈپٹی سپیکر منتخب

سنیچر کو پاکستان مسلم لیگ ن کے ملک محمد احمد خان سپیکر پنجاب اسمبلی اور ملک ظہیر اقبال چنڑ ڈپٹی سپیکر منتخب ہوئے۔
صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران نئے سپیکر کے لیے ووٹنگ ہوئی تو ملک محمد احمد خان کو 224 ووٹ ملے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے ملک احمد بھچر نے 96 ووٹ حاصل کیے۔
مسلم لیگ ن کے ملک ظہیر اقبال چنڑ نے سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض کو شکست دی۔ انہوں نے 220 ووٹ حاصل کیے جبکہ معین ریاض نے 103 ووٹ لیے۔ 

ملک محمد احمد خان کو 224 ووٹ ملے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے ملک احمد بھچر نے 96 ووٹ حاصل کیے (فوٹو: اُردو نیوز)

دوسری جانب سیکریٹری پنجاب اسمبلی کے مطابق وزیراعلٰی کا انتخاب پیر 26 فروری کو ہو گا۔ وزیراعلٰی کے عہدے کے لیے کاغذات نامزدگی اتوار کی شام پانچ بجے تک جمع کروائے جا سکتے ہیں۔

سندھ اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا

سندھ میں نومنتخب ارکان اسمبلی نے حلف اٹھا لیا، 164 کے ایوان میں 148 اراکین نے سنیچر کو حلف اٹھایا، سپیکر آغا سراج درانی نے عوامی نمائندوں سے اردو، سندھی اور انگریزی زبان میں حلف لیا۔
ایوان میں پاکستان پیپلز پارٹی کے 114 نومنتخب اراکین ہیں جن میں نادر مگسی نے جیپ ریلی میں شرکت جبکہ جام مہتاب ڈہر اور نثار کھوڑو نے سینیٹ میں ووٹ دینے کے باعث حلف نہیں اٹھایا۔
ایوان میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے 36 اراکین نے حلف لیا، جبکہ 9 آزاد، تین جی ڈی اے اور جماعت اسلامی کے ایک ممبر نے حلف نہیں اٹھایا۔اس کے علاوہ تین مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ تاحال نہیں آیا جبکہ دو جنرل نشستوں پر انتخابات نہیں ہوئے۔
نو منتخب ارکان اسمبلی کے حلف اٹھانے کے بعد اجلاس اتوار تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔  اراکین اسمبلی کی حلف برداری کے موقع پر سندھ کی اپوزیشن جماعتوں نے احتجاج کیا۔

شیئر: