Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لائیو: اتحادی جماعتوں کے وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات

قومی اسمبلی کے نومنتخب ارکان کی تنخواہیں اور مراعات کیا ہوں گی؟
قومی اسمبلی کا اجلاس: صدر مملکت اور نگران حکومت آمنے سامنے
صدارتی انتخاب، ’امیدوار دو مارچ تک کاغذات نامزدگی جمع کرا سکتے ہیں‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اتحادی جماعتوں کے وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات

پاکستان مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ق لیگ، باپ اور آئی پی پی کے  وفد نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ میں ملاقات کی۔
اتحادی جماعتوں کے وفد میں احسن اقبال، ایاز صادق، سعد رفیق، رانا تنویر، یوسف رضا گیلانی، خورشید شاہ، نوید قمر، صادق سنجرانی، خالد مگسی، سینیٹر عبدالقادر، آئی پی پی کے صدر عبدالعلیم خان اور ق لیگ کے سالک حسین شامل تھے۔
جے یو آئی کی جانب سے مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا عطا الرحمان، مولانا اسعد محمود، مفتی مصباح الدین ملاقات میں شامل تھے۔
ملاقات میں ملکی سیاسی صور تحال پر مشاورت کی گئی۔

سپیکر بلوچستان اسمبلی کے لیے ن لیگ نے عبدالخالق اچکزئی کو  نامزد کر دیا

سیکریٹری جنرل مسلم لیگ ن بلوچستان جمال شاہ کاکڑ کا کہنا ہے کہ پارٹی نے سپیکر بلوچستان اسمبلی کے لیے کیپٹن (ریٹائرڈ) عبدالخالق اچکزئی کو نامزد کیا ہے۔
قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس، اپر وزیٹر گیلری کے کارڈز منسوخ
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جمعرات کو افتتاحی اجلاس میں مہمانوں کے لیے جاری کردہ اپر وزیٹر گیلری کے کارڈز منسوخ کردیے گئے ہیں۔
مہمانوں کے لیے اپر وزیٹر گیلری کے کارڈز سکیورٹی وجوہات کے پیش نظر منسوخ کیے گئے ہیں: ترجمان قومی اسمبلی۔
نومنتخب ارکان سے درخواست ہے کہ وہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ کارڈز ہمراہ لائیں: ترجمان قومی اسمبلی۔
اسمبلی ہال میں داخلے کے لیے ارکان کو قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ کارڈز کی ضروری ہے: ترجمان قومی اسمبلی۔

شہباز شریف کا اتحادی جماعتوں کی قیادت اور اراکین قومی اسمبلی کے اعزاز میں عشائیہ

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور نامزد وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کی قیادت اور نو منتخب ارکان قومی اسمبلی کے اعزاز میں بدھ کی رات کو عشائیہ دیا۔  
نامزد صدر آصف علی زرداری،  پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، بلوچستان عوامی پارٹی کی طرف سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور بی اے پی کے سربراہ ڈاکٹر خالد مگسی،
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سینیئر رہنما چوہدری سالک حسین، استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبد العلیم خان پارٹی رہنماؤں کے وفود کے ہمراہ عشائیے میں شریک ہوئے۔
سپیکر قومی اسمبلی، وزیراعظم اور صدر کے امیدواروں کی انتخابی مہم کے لیے کمیٹی تشکیل
کمیٹی اتحادی جماعتوں کی جانب سے انتخابی مہم کے لیے تشکیل دی گئی
خورشید شاہ، ایاز صادق، نوید قمر اور رانا تنویر حسین کمیٹی میں شامل
کمیٹی مسلم لیگ ق، آئی پی پی اور جے یو آئی کے قائدین سے ملاقات کرے گی
اتحادی جماعتوں کی کمیٹی اپنے امیدواروں کے لیے اِن پارٹیوں سے ووٹ مانگے گی
یہ کمیٹی دیگر جماعتوں سے جمعرات کو حلف برداری کے بعد رابطہ کرے گی
قومی اسمبلی کا اجلاس بلا لیا گیا، سپیکر کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری
 صدر مملکت  عارف علوی کی منظوری کے بغیر سپیکر قومی اسمبلی نے  پارلیمان کا اجلاس طلب کرلیا گیا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے بدھ کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح 10 بجے طلب کیاگیا ہے،اجلاس آرٹیکل 91 کی ذیلی شق 2 کے تحت طلب کیاگیا۔ 
قومی اسمبلی اجلاس میں نو منتخب اراکین حلف اٹھائیں گے۔
اس سے قبل  پیر کو صدر ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری اعتراض لگا کر واپس بھیج دی تھی۔
مخصوص نشستیں اگر چھینی گئیں تو سپریم کورٹ جائیں گے، بیرسٹر علی ظفر

پاکستان تحریک انصاف کے وکلا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ مخصوص نشستیں دیتے وقت قانون کو مدنظر رکھا جائے۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ’ہماری سیٹیں دی جائیں تاکہ ہماری اسمبلی پوری ہو۔‘
بیرسٹر ظفر علی خان نے کہا کہ آزاد امیدوار کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہو سکتے ہیں۔
’کہا گیا کہ سنی اتحاد نے لسٹ نہیں دی۔ بالکل درست ہے کہ لسٹ نہیں دی لیکن قانون میں اس میں کہاں قدغن ہے کہ آپ دوبارہ لسٹ نہیں دے سکتے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’امید تو یہ ہے کہ آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ ہو گا۔ اگر ہماری نشستیں چھین کر دے دی گئیں اور پی ایم ایل این اور پیپلز پارٹی میں بانٹی گئیں تو اس غیرقانونی غبن کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صدر عارف علوی پر آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ چلنا چاہیے، خواجہ آصف

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 9 مئی میں ملوث لوگوں کے ساتھ حساب کتاب ہونا چاہیے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ریاست پاکستان کو چیلنج کیا گیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ صدر مملکت نے دو بار آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔
’صدر ڈاکٹر عارف علوی پر آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ چلنا چاہیے۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشتیں دینے یا نہ دینے کا فیصلہ محفوظ

الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشتیں دینے یا نہ دینے کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
سنی اتحاد کونسل میں پاکستان تحریک انصاف کے حامی آزاد امیدواروں کی شمولیت اور خصوصی نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن میں سنی اتحاد کونسل کے خلاف چھ درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
سنی اتحاد کونسل کے وکلا علی ظفر اور بیرسٹر گوہر علی خان نے دلائل دیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بلوچستان اسمبلی کے نومنتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھا لیا
انجینیئر زمرک خان اچکزئی نے بلوچستان اسمبلی کے 57 نومنتخب اراکین سے حلف لیا۔
بلوچستان اسمبلی کے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کل ہو گا
سپیکر جان محمد جمالی کی علالت کے باعث پریزائیڈنگ افسر زمرک خان اچکزئی نے اجلاس کی صدارت کی۔
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کل سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
پریزائیڈنگ افسر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہو گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جے یو آئی ف نے بھی سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کی مخالفت کر دی
جے یو آئی (ف) کے وکیل کامران مرتضیٰ نے الیکشن کمیشن میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے آئین، الیکشن ایکٹ شق 104 اور رولز 92 کو دیکھنا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ نشستوں کی پوزیشن سے متعلق آرٹیکل 51 کی شق تین کو دیکھنا پڑے گا۔
اپنے دلائل میں انہوں نے کہا کہ اب یہ سیٹیں ان پارٹیوں میں تقسیم ہو سکتی ہے جنہوں نے لسٹ فراہم کی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سنی اتحاد کونسل نے عام انتخابات میں حصہ نہیں لیا، اعظم نذیر تارڑ
مسلم لیگ کے رہنما اعظم نذیر تارڑ نے دلائل دیتے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تمام سیاسی جماعتوں سے انتخابی ضابطوں پر عملدرآمد کے بارے میں خط لکھا لیکن سنی اتحاد کونسل نے جواب دیا کہ ان کی جماعت نے کوئی امیدوار کھڑے نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ ’ایک سیاسی جماعت کو عوام نے مسترد کیا ہو تو آزاد اراکین جا کر کیسے مخصوص نشستیں مانگ سکتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل نے عام انتخابات میں حصہ لیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’مخصوص نشستوں کی حق دار وہی جماعت ہے جس نے مقررہ تاریخ تک فہرست جمع کروائی ہو‘
ایم کیو ایم کے وکیل فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا کہ آرٹیکل 51 سکس ڈی پر عمل درآمد صرف قانون کی روشنی میں ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکشن کمیشن آئین اور قانون سے ہٹ کر اقدام نہیں اٹھا سکتا۔
’مخصوص نشستوں کی حق دار وہی جماعت ہے جس نے مقررہ تاریخ تک فہرست جمع کروائی ہو۔‘
ان کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے لیے فہرست جمع کروائی نہ ہی کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ کرے ہر وزیراعظم اپنی مدت پوری کرے، نواز شریف
پاکستان مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس شروع ہو گیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور نامزد وزیراعظم شہباز شریف پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے کمیٹی روم نمبر 2 پہنچ گئے۔
اجلاس شروع ہونے سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اللہ کرے ہر وزیراعظم اپنی مدت پوری کرے۔
’خواہش ہے ہر اسمبلی اپنی مدت کرے ہر سینیٹ اپنے مدت پوری کرے، ہر وزیر اعظم اپنی مدت پوری کرے۔‘
ان کی خواہش ہے کہ ہر وزیراعظم اور پارلیمان اپنی مدت پوری کرے۔
انہوں نے کہا کہ آنے والی حکومت معیشت کو ٹھیک کرے گی کیونکہ سارے معاملات معیشت سے جڑے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الیکشن کمیشن کی سیکشن 206 پر عملدرآمد سے متعلق خط کا جواب 
الیکشن کمیشن کا سنی اتحاد کونسل کو سیکشن 206 پر عملدرآمد سے متعلق مراسلہ منظر عام پر آ گیا ہے۔
سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن کی سیکشن 206 پر عملدرآمد سے متعلق خط کا جواب دیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل کے انتخابی نشان پر کوئی امیدوار انتخاب نہیں لڑا۔
خط کے متن کے مطابق جنرل نشستوں پر خواتین امیدواروں کی فہرست موجود نہیں۔
سیکشن 206 سیاسی جماعتوں کو جنرل نشستوں پر خواتین کو پانچ فیصد ٹکٹ دینے کا پابند ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الیکشن کمیشن کو لکھا گیا خط حقائق کے برعکس ہے، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ الیکشن کمیشن کو لکھا گیا خط حقائق کے بر عکس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل الیکشن کروائے جانے پر الیکش کمیشن پارٹیوں کو خط لکھتا ہے کہ پانچ فیصد کوٹا خواتین کو دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے خط کو آرٹیکل 206 کی بنیاد پر پڑھا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل الیکشن میں حصہ نہیں لیا لیکن یہ کسی جگہ پر نہیں کہا کہ ہمیں مخصوص نشستیں نہیں چاہییں۔
ان کا کہنا کہ ’چیف الیکشن کمشنر کی مرضی ہے وہ جو مرضی سمجھ لیں۔‘

شیئر: