Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر پر آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ چلنا چاہیے: خواجہ آصف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ صدر عارف علوی پر آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ چلنا چاہیے۔
بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ صدر مملکت نے دو بار آئین کی خلاف ورزی کی ہے، ان پر آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ چلنا چاہیے۔‘
اس سے قبل منگل کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی کہا تھا کہ صدر عارف علوی کو آئین شکنی پر مقدمات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
’صدر کے خلاف نہ صرف اسمبلی توڑنے بلکہ اجلاس بلانے کے حوالے سے آئین پر عمل نہ کرنے کا بھی مقدمہ ہو گا۔‘
پیر کو صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی سمری یہ کہتے ہوئے واپس بھجوا دی تھی کہ پہلے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کو مکمل کریں پھر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو ریاست کو چیلنج کیا گیا، اس میں ملوث لوگوں کا احتساب ہونا چاہیے۔

’جنرل باجوہ اور جنرل فیض بیٹھ کر ہم سے قانون سازی کرواتے تھے‘

میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف نے مزید کہا ہے کہ ’پی ٹی آئی دور میں قانون سازی کے لیے آئی ایس آئی کے میس میں جاتے تھے اور جنرل باجوہ اور جنرل فیض بیٹھ کر ہم سے قانون سازی کرواتے تھے۔‘
ان کے مطابق ’سیاسی استحکام کے لیے صرف سیاست دان نہیں باقی پلیئرز بھی ہیں، سارے عناصر کو استحکام کے لیے اکٹھے ہو کر بیٹھنا چاہیے۔‘
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ایف اے ٹی سے متعلق بھی قانون سازی کرواتے تھے اور یہ قانون سازیاں فوج اور آئی ایس ایس کی مداخلت کے باعث ہوئی تھیں۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اس ماحول میں اور کیا ہو سکتا تھا جو بگاڑ پیدا ہوا، بھگت رہے ہیں۔

شیئر: