انڈیا کے دارالحکومت نیو دہلی میں نمازیوں کو لات مارنے والے پولیس سب انسپکٹر کو معطل کر دیا گیا ہے۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق دہلی میں اندرلوک میٹرو سٹیشن کے قریب واقع بادی مسجد کے باہر نمازیوں کو لاتیں مارنے اور ناروا سلوک کرنے والے سب انسپکٹر منوج تومر کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے معطل کر دیا ہے۔
گزشتہ روز ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں ایک پولیس افسر کو جمعے کی نماز ادا کرنے والوں کو لاتیں مارتے ہوا دیکھا گیا تھا۔
یہ ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا میں مہنگی ترین شادی کے اہم ترین مہمان، تصاویر میںNode ID: 841806
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسجد کے باہر سٹرک کے کنارے شہری صفیں باندھے جمعے کی نماز ادا کر رہے ہیں۔ ایسے میں ایک پولیس افسر سڑک خالی کروانے کی غرض سے انہیں لاتیں مارتا ہے جبکہ نمازی اس وقت سجدے میں تھے۔
پولیس افسر کو اپنے پاؤں سے جائے نماز کو بھی اٹھا کر پھینکتے ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر منوج کمار مینا نے کہا کہ ’اندرلوک کے مقام پر پیش آنے والے واقعے کے بعد، پولیس انچارج جنہیں ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے انہیں فوری ہٹا دیا گیا ہے اور تادیبی کارروائی بھی کی گئی ہے۔‘
ایک ویڈیو میں پولیس افسر کو کم از کم دو نمازیوں کو لاتیں مارتیں دیکھا جا سکتا ہے۔ سب سے پہلے وہ ایک نمازی کو پیچھے سے لات مارتے ہیں اور پھر دوسرے کو لات مارنے کے بعد گردن پر تھپڑ بھی مارتے ہیں۔
دوسرا شخص اس ناروا سلوک کے باوجود اپنی نماز جاری رکھتا ہے جبکہ ایک تیسراشخص پولیس افسر کو روکنے کی کوشش کرتا ہے۔
یہ واقعہ پیش آنے کے بعد مقامی افراد اور مسجد میں نماز ادا کرنے والے نمازی بھی باہر نکل آئے جس کے نتیجے میں دو گھنٹے تک سڑک بلاک رہی۔
बेहद शर्मनाक!
सड़क पर नमाज़ अदा करते नमाज़ियों को @DelhiPolice का जवान लात से मार रहा है।
इससे ज्यादा शर्म की बात और क्या हो सकती है?@LtGovDelhi pic.twitter.com/8ksWzOfp0P— Delhi Congress (@INCDelhi) March 8, 2024