سگریٹ پینے کا گردوں کی بیماری کے ساتھ کیا تعلق ہے؟
ہائی بلڈ پریشر کی بیماری گردوں کے فلٹرنگ یونٹس کو کمزور کرتی ہے جس سے مستقل پیمانے پر نقصان ہوتا ہے (فوٹو: فری پِک)
سگریٹ پینے سے جہاں کینسر سمیت دیگر کئی خوفناک بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ پیدا ہوتا ہے وہیں سگریٹ نوشی سے گردوں پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔
سگریٹ پینے سے گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور گردوں کی باقی بیماریاں بھی لاحق ہو سکتی ہیں۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق فورٹس ہسپتال کے ڈیپارٹمنٹ آف یورولوجی کے یونٹ ہیڈ اور ڈائریکٹر ڈاکٹر وکاس جین کہتے ہیں کہ ’سگریٹ پینے اور گردوں کی صحت کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے، سگریٹ پینے سے آہستہ آہستہ گردوں پر بہت نقصان مرتب ہوتے ہیں۔‘
ڈاکٹر وکاس جین نے سگریٹ نوشی کے گردوں پر منفی اثرات کے بارے میں مزید کچھ عناصر بتائیں ہیں۔
بلڈ پریشر بڑھتا ہے
سگریٹ نوشی بلڈ پریشر کی ایک بہت بڑی وجہ ہے۔ بلڈ پریشر گردوں کے فیل ہونے کی ایک اہم وجہ ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کی بیماری گردوں کے فلٹرنگ یونٹس کو کمزور کرتی ہے جس سے مستقل پیمانے پر نقصان ہوتا ہے۔
گردوں کی خون والی رگوں کا سکڑنا
سگریٹ پینے سے گردوں کو خون کی فراہمی کرنے والی رگیں سکڑ جاتی ہیں جس کی وجہ سے خون کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے۔
گردوں میں خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہونے سے گردے اپنا کام ٹھیک طرح سے نہیں کرتے اور اس سے گردے کچھ عرصے بعد خراب ہو جاتے ہیں۔
سوزش اور آکسیڈیٹیو دباؤ
سگریٹ نوشی سے جسم کے اندر سوزش اور آکسیڈیٹیو دباؤ بڑھتا ہے جس کا اثر گردوں پر بھی ہوتا ہے۔
ضرورت سے زیادہ سوزش ہونے سے گردے اپنا کام کرنا چھوڑ جاتے ہیں اور اس سے گردوں کی بیماریاں ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
گردوں کی پیچیدہ بیماریاں جلدی ہوتی ہیں
جن افراد کو گردوں کی پیچیدہ بیماریاں پہلے سے ہوتی ہیں سگریٹ پینے سے یہ بیماریاں مزید تیزی سے سنگین ہو سکتی ہیں کیونکہ سگریٹ نوشی کے گردوں پر اثرات بری طرح پڑتے ہیں۔
گردوں کا کینسر
ڈاکٹر وکاس جین کے مطابق سگریٹ پینے سے صحت کو کینسر جیسے کئی سنگین خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ سگریٹ کے اندر موجود کارسینوجن پیشاب کی نالی میں جا سکتے ہیں جس سے گردوں میں ٹیومر بن سکتا ہے۔